برازیلیا: سعودی عرب سے تحفے میں ملنے والی گھڑی امریکہ میں 68 ہزار ڈالر میں بیچنے کے الزام پر سابق برازیلین صدر بولسونارو کو گرفتار کیے جانے کا امکان ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق برازیل کے سابق صدر بولسو نارو کو ان کے دور صدارت میں سعودی عرب کے دورے کے موقع پر سعودی حکومت نے قیمتی گھڑی اور زیورات تحفے میں دیے گئے تھے ان میں سے گھڑی کو امریکا میں 68 ہزار ڈالر میں فروخت کرنے کا الزام ہے جس میں بولسو نارو کو گرفتار کیے جانے کا امکان ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق 2021 میں سعودی حکومت کی جانب سے برازیل کے سابق صدر بولسونارو کو تحفے میں قیمتی گھڑی اور زیورات دیے گئے تھے۔ تحفے میں ملی قیمتی گھڑی کو بولسونارو کے قریبی ساتھی نے امریکہ کے ایک مال میں فروخت کیا تھا جس کی رقم 68 ہزار ڈالرز سابق برازیلین صدر نے وصول کی تھی۔ برازیل کے سابق صدر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے الزام ثابت ہونے پر سابق صدر کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب بولسونارو کے وکلا کا کہنا ہے کہ تحائف ریاستی نہیں، حکومتی پینل بیشتر تحائف ذاتی ملکیت قرار دے چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 68 سالہ بولسونارو کے خلاف فراڈ اور الیکشن میں ہیر پھیر کے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور ان کے متعدد ساتھی جیل میں ہیں۔ سابق برازیلین صدر کو انتخابات میں شکست ہوئی اور ان پر7 سال تک کوئی بھی اہم عہدہ سنبھالنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 2021 میں بولسو نارو نے اپنے دور صدارت میں سعودی عرب سے بطور تحفہ قیمتی گھڑی کے علاوہ 2 بیش قیمت ڈائمنڈ جیولری وصول کی تھی جن کی مالیت 32 لاکھ 75 ہزار ڈالر بنتی ہے۔