وزیر خارجہ ایس جے شنکر External Affairs Minister S Jaishankar نے بدھ کو اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی۔ دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت متوقع ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بدھ کے روز ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دورہ کرنے والے وزیر اور ہندوستانی حکام کے درمیان ہونے والی بات چیت سے تہران اور نئی دہلی کے درمیان قریبی تعلقات کی عکاسی ہوگی۔ جے شنکر نے فارسی اور انگلش زبانوں میں ٹویٹ کیا کہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا نئی دہلی میں خیرمقدم۔ آج کی ہماری بات چیت ہمارے قریبی اور دوستانہ تعلقات کی عکاسی کرے گی۔
ایران کے وزیر خارجہ عبداللہیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے مقصد سے ہندوستان کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ Iran FM Arrives in India ایرانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ "بھارت کے دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو وسعت دینا اور علاقائی مسائل اور بین الاقوامی پیش رفت کے حوالے سے تعاون پر اسٹریٹجک مشاورت کرنا ہے"۔
یہ بھی پڑھیں:
Qatar Summons Indian Envoy: پیغمبراسلامﷺ کی شان میں گستاخی، قطر، کویت کے بعد ایران نے بھی بھارتی سفیر کو طلب کیا
ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ بھارت ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب بی جے پی کے دو سابق عہدیداروں کی طرف سے پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں کئے گئے متنازع ریمارکس پر مغربی ایشیائی ممالک میں غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں عرب ممالک کے شدید ردعمل کے بعد اسلامی تعاون تنظیم کے کسی رکن ملک کے سینئر وزیر کی جانب سے بھارت کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق عبداللہیان نئی دہلی میں ملاقاتوں کے بعد ممبئی اور حیدرآباد بھی جائیں گے۔
ایران کے ساتھ بھارت کے تعلقات منفرد اور تاریخی ہیں۔ ایران ایک اہم پارٹنر اور قریبی پڑوسی ہے۔ 2021-22 کے دوران دو طرفہ تعلقات میں کافی تیزی آئی۔ جے شنکر نے دو بار تہران کا دورہ کیا اور ایرانی قیادت کے ساتھ تعمیری ملاقاتیں کیں۔ دونوں ممالک نے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں اپنی مصروفیات کو جاری رکھا اور اپریل 2021 میں صحت پر مشترکہ ورکنگ گروپ (JWG) کا اجلاس منعقد ہوا۔
جے شنکر نے منتخب صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی تقریب حلف برداری میں بھی شرکت کے لیے ایران کا دورہ کیا۔ انہوں نے حکومت ایران کی دعوت پر تہران کا دورہ کیا۔ انہوں نے اعلی ایرانی قیادت کے ساتھ تعمیری ملاقاتیں کیں اور شاہد بہشتی ٹرمینل اور چابہار بندرگاہ کی ترقی سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔