اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے فیصلے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست جمعرات کو خارج کر دی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگست 2022 میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ممنوعہ ذرائع سے فنڈز لینے کے معاملے میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔ بعد ازاں اس نوٹس کو پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کی لارجر بینچ نے دلائل سننے کے بعد 11 جنوری کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
قبل ازیں اپنے محفوظ کردہ فیصلے میں ای سی پی بنچ نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ای سی پی نے متفقہ طور پر پایا کہ پارٹی نے کاروباری ارب پتی عارف نقوی اور 34 دیگر غیر ملکی شہریوں سے نقد رقم وصول کی۔ ای سی پی کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد نے اس فیصلے کو اہم قرار دیا جس کے بعد پارٹی کو بہت سے برے نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ای سی پی نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کی غیر قانونی فنڈنگ کے معاملے پر جھوٹا اعلان کیا۔ اس رقم نے پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کے آرٹیکل 6 کی بھی خلاف ورزی کی۔