بھارت نے پیر کو پاکستان کے تبصروں پر سخت اعتراض کیا اور کہا کہ اسلام آباد کو اپنی اقلیتوں کی سلامتی پر توجہ دینی چاہیے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ ’’ہم نے پاکستان کے بیانات اور تبصرے دیکھے ہیں۔ مسلسل اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والا ملک دوسرے ملک میں اقلیتوں پر تبصرہ کر رہا ہے۔ دنیا پاکستان کی طرف سے اقلیتی ہندوؤں، سکھوں، عیسائیوں اور احمدیوں پر منظم ظلم و ستم کی گواہ ہے۔ MEA to Pak over Reaction on Prophet Controversy
باغچی نے مزید کہا "بھارتی حکومت تمام مذاہب کا سب سے زیادہ احترام کرتی ہے۔ یہ پاکستان کے برعکس ہے جہاں بنیاد پرستوں کی تعریف کی جاتی ہے اور ان کے اعزاز میں یادگاریں کھڑی کی جاتی ہیں۔ ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فرقہ وارانہ انتشار کو ہوا دینے اور ہندوستان میں خطرناک پروپیگنڈہ پھیلانے کے بجائے اپنی اقلیتی برادریوں کی حفاظت، سلامتی اور فلاح و بہبود پر توجہ دے۔"
قبل ازیں، پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بی جے پی کے دو معطل رہنماؤں کی طرف سے پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف کیے گئے توہین آمیز بیان کی شدید مذمت کی۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ٹویٹر پر کہا کہ "میں بھارت کے بی جے پی رہنماؤں کی طرف سے ہمارے پیارے نبیﷺ کے بارے میں کیے گئے تبصروں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میں نے بار بار کہا ہے کہ مودی کی قیادت میں ہندوستان مذہبی آزادی کو کچل رہے ہیں اور مسلمانوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ دنیا کو اس طرف توجہ دینی چاہیے اور ہندوستان کو سخت سرزنش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہماری محبت سب سے زیادہ ہے۔ تمام مسلمان اپنے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت اور احترام کے لیے اپنی جانیں قربان کر سکتے ہیں۔'
صدر مملکت ڈاکٹر عرف علوی نے بھی پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں بی جے پی رہنماوں کے توہین آمیز تبصروں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ توہین آمیز اور متنازع بیانات سے دنیا بھر کے مسلمان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ مودی کے نفرت انگیز ہندوتوا فلسفے کے تحت بھارت اپنی تمام اقلیتوں کی مذہبی آزادیوں کو پامال کررہا ہے اور ان پر بلا امتیاز ظلم کررہا ہے۔ اس طرح کے اسلاموفوبک بیانات کی اجازت دینا انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی ٹویٹ کیا کہ ہمارے پیارے نبی پاک ﷺ پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایک ترجمان کے نفرت انگیز حملے کی شدید ترین مذمت کرتا ہوں۔ مودی سرکار جان بوجھ کر بھارت میں جتھوں کو تشدد پر اکسانے کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی اور نفرت کے فروغ کی سوچی سمجھی حکمتِ عملی پر کاربند ہے۔ انھوں نے ایک اور ٹیوٹ میں کہا کہ ہمارے رسولِ محترمﷺکی ذاتِ اقدس پر اس نوعیت کا حملہ وہ المناک ترین حرکت ہے جو کوئی مسلمانوں کے خلاف کرسکتا ہے، کیونکہ ہم مسلمان اپنے نبی پاکﷺ کی نہایت تعظیم ملحوظ رکھتے ہیں۔ ان سے شدید محبت کرتے ہیں۔ OIC مودی کے بھارت کے خلاف سخت اقدام کرے جو اپنی اسلام مخالف پالیسیز کے باوجود اب تک بچتے آیا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: