اردو

urdu

ETV Bharat / international

Israeli Minister in Al Aqsa Compound انتہا پسند اسرائیلی وزیر کا مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں داخلہ اشتعال انگیزی

فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ انتہا پسند اسرائیلی وزیر ایتامر بین گویر کے مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں داخلے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اسے غیرمعمولی اشتعال انگیزی اور تنازعہ میں خطرناک اضافے کے طور پر دیکھا جائے گا، کیونکہ الاقصیٰ کا احاطہ، مکہ اور مدینہ کے بعد اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے جس میں صرف مسلمانوں کو ہی عبادت کی اجازت حاصل ہے۔ Israeli minister in Al Aqsa compound

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Jan 3, 2023, 5:01 PM IST

یروشلم: اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو پارٹی کے وزیر ایتامر بین گویر مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں سیکورٹی کے ساتھ داخل ہوئے۔ اسرائیلی وزیر کے اس عمل سے فلسطینیوں کی جانب سے شدید ردعمل کا خطرہ ہے کیونکہ انھوں نے اس فعل کو اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق بین گویر کو منگل کے روز اس مقام پر سخت سکیورٹی میں دیکھا گیا۔ Israeli minister in Al Aqsa compound

وزیر بین گویر نے اپنے ترجمان کی طرف سے شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ہماری حکومت حماس کی دھمکیوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ اس سے قبل غزہ کی پٹی پر حکومت کرنے والے فلسطینی گروپ نے خبردار کیا تھا کہ اس طرح کا کوئی بھی اقدام ایک سرخ لکیر کو عبور کرے گا۔

بین گویر ان اسرائیلی وزیروں میں سے ایک ہیں جو طویل عرصے سے مقدس مقام تک یہودیوں کی زیادہ سے زیادہ رسائی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، جس مطالبے کو فلسطینی، اشتعال انگیزی اور اقصیٰ کمپاؤنڈ پر مکمل اسرائیلی کنٹرول حاصل کرنے کے ممکنہ پیش خیمہ کے طور پر دیکھتے ہیں۔جبکہ معروف ربی یہودیوں کو سائٹ پر نماز پڑھنے سے منع کرتے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق بین گویر نے اپنے دورے کے بعد ٹویٹر پر لکھا کہ یہ سائٹ سب کے لیے کھلی ہے اور اگر حماس مجھے دھمکی دیتی ہے تو وہ مجھے روکے گی، انہیں سمجھنا چاہیے کہ وقت بدل گیا ہے۔ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے عربی زبان کے ترجمان کے طور پر طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والے اوفیر گینڈل مین نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ بین گویر کے جانے کے بعد مقدس مقام پر صورتحال مکمل طور پر پرسکون ہے۔

تاہم، فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ انتہا پسند وزیر بن گویر کی طرف سے مسجد الاقصیٰ میں داخلے کی شدید مذمت کرتا ہے اور اسے غیر معمولی اشتعال انگیزی اور تنازعہ میں خطرناک اضافے کے طور پر دیکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Jewish Prayer at Al Aqsa Mosque: مسجد الاقصیٰ میں یہودیوں کی عبادت پر پابندی برقرار، اسرائیلی عدالت کا فیصلہ

اسرائیل کے حزب اختلاف کے رہنما اور سابق وزیر اعظم یائر لاپڈ نے پیر کو خبردار کیا تھا کہ بین گویر کا الاقصیٰ کمپاؤنڈ میں جانے کا منصوبہ تشدد کا باعث بنے گا، اور اسے جان بوجھ کر اشتعال انگیزی قرار دیا جس سے کئی جانیں خطرے میں پڑ جائیں گی۔ واضح رہے کہ بین گویر نے گزشتہ ہفتے بینجامن نیتن یاہو کی قیادت میں انتہائی دائیں بازو کی نئی حکومت کے حصے کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ الاقصیٰ احاطہ جو مکہ اور مدینہ کے بعد اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام میں صرف مسلمانوں کی عبادت کی اجازت ہے۔ بہت سے الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کی مخالفت اور معروف ربیوں کی ممانعت کے باوجود اسرائیلی انتہائی دائیں بازو کی پارٹی اسے تبدیل کرنے اور اس جگہ پر یہودیوں کو عبادت کی اجازت دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ فلسطینیوں کو خدشہ ہے کہ اس سے سائٹ کی صورت حال میں تبدیلی آسکتی ہے، کیونکہ انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی مسجد اقصیٰ کی جگہ یہودی عبادت گاہ بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details