اردو

urdu

ETV Bharat / international

Ex Sri Lanka President Gotabaya: سری لنکا کے سابق صدر امریکہ میں آباد ہونے کی تیاری کر رہے ہیں

سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے Ex Sri Lanka President Gotabaya امریکہ میں اپنی اہلیہ اور بیٹے کے ساتھ آباد ہونے کے لیے 'یو ایس گرین کارڈ' US Green Card حاصل کرنے کے منتظر ہیں۔ سری لنکا کے اخبار ڈیلی مرر نے دعویٰ کیا کہ امریکہ میں راجا پاکسے کے وکلا نے گذشتہ ماہ ہی گرین کارڈ حاصل کرنے کے لیے کارروائی شروع کی تھی اور سابق صدر درخواست دینے کے اہل ہیں کیونکہ ان کی اہلیہ امریکی شہری ہیں۔

Ex Sri Lanka President Gotabay
سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے

By

Published : Aug 19, 2022, 4:58 PM IST

کولمبو:سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے Ex Sri Lanka President Gotabaya اپنی اہلیہ اور بیٹے کے ساتھ امریکہ واپس آنے اور وہاں آباد ہونے کے لیے 'یو ایس گرین کارڈ' حاصل کرنے کے منتظر ہیں۔ راجا پاکسے گزشتہ ماہ سری لنکا میں بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے اور بعد میں انھوں نے استعفیٰ بھی دے دیا تھا۔

سری لنکا کے اخبار ڈیلی مرر نے دعویٰ کیا کہ امریکہ میں راجا پاکسے کے وکلاء نے گزشتہ ماہ ہی گرین کارڈ حاصل کرنے کے لیے کارروائی شروع کی تھی۔ سابق صدر درخواست دینے کے اہل ہیں کیونکہ ان کی اہلیہ امریکی شہری ہیں۔ راجا پاکسے نے سری لنکا کی فوج سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے کر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں قدم رکھا تھا۔ اس کے بعد وہ 1998 میں امریکہ ہجرت کر گئے۔ وہ 2005 میں سری لنکا واپس آئے اس کے بعد راجا پاکسے نے 2019 میں صدارتی انتخاب لڑنے کے لیے اپنی امریکی شہریت ترک کر دی تھی۔

بنکاک پہنچنے پر تھائی پولیس نے سری لنکا کے سابق صدر کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر گھر کے اندر رہنے کا مشورہ دیا تھا جب کہ رواں ماہ ان کی سری لنکا آمد پر کابینہ راجا پاکسے کو اسٹیٹ ہاؤس فراہم کرنے اور سابق صدر کو سکیورٹی فراہم کرنے پر بات کرے گی۔ گوٹابایا راجا پاکسے ایک ماہ کے طویل قیام کے بعد سنگاپور سے روانگی کے بعد 11 اگست کی شام تھائی لینڈ پہنچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

Former Sri Lanka President Gotabaya Rajapaksa: سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے تھائی لینڈ پہنچے

Sri Lanka President Resigns: سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے نے سنگاپور پہنچتے ہی استعفیٰ دے دیا

مالدیپ کے بعد تھائی لینڈ دوسرا جنوب مشرقی ایشیائی ملک تھا جہاں وہ اپنے ملک سے فرار ہونے کے بعد عارضی پناہ کی تلاش میں ہیں۔ سابق صدر کو گزشتہ ماہ مالدیپ سے سنگاپور کے چانگی ایئرپورٹ پہنچنے پر 14 روزہ وزٹ پاس جاری کیا گیا تھا اور انہیں وہاں دو ہفتے تک رہنے کی اجازت دی گئی تھی۔ گوٹابایا راجا پاکسے کے استعفیٰ کے بعد رانیل وکرما سنگھے نے 21 جولائی کو پارلیمنٹ میں سری لنکا کے صدر کی حیثیت سے حلف لیا۔

واضح رہے کہ سری لنکا اپنی آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ ملک کو ایندھن اور دیگر ضروری سامان کی شدید قلت کا سامنا ہے اور مہنگائی میں اضافے کے ساتھ اب تک کے بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے۔ تیل کی سپلائی کی قلت نے اسکولوں اور سرکاری دفاتر کو اگلے نوٹس تک بند کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ جزیرے کی قوم آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج دینے کی توقع کر رہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details