واشنگٹن: یورپی یونین کے سرکردہ ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ یوکرین میں روس کی جانب سے ایرانی ڈرونز کے استعمال کے الزامات کی تحقیقات کرائے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح ڈرون کا استعمال کرنا سلامتی کونسل کی قرار داد کی خلاف ورزی ہے۔
العربیہ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں تینوں ممالک کے سفیروں کے دستخط شدہ ایک خط میں ان ملکوں نے پیر کے روز یوکرین کی جانب سے اس طرح کی تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کر دی اور کہا کہ ڈرون کا استعمال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی ہے۔ اس قرار داد میں 2015 کے ایرانی جوہری معاہدہ کی حمایت کی گئی ہے۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ روس نے اس پر حملے کے لیے ایرانی ساختہ ''شاہد۔ 136'' ڈرون استعمال کئے ہیں۔ دوسری طرف تہران نے ماسکو کو ڈرون فراہم کرنے سے انکار کیا ہے۔ روس اس بات سے انکار کر رہا ہے کہ اس کی افواج نے یوکرین پر حملے کے لیے ایرانی ڈرون استعمال کیے تھے۔
ای تھری کے نام سے پہچانے جانے والے تین یورپی ملکوں نے اپنے خط میں کہا ہم سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے ذمہ دار اقوام متحدہ کے سیکریٹریٹ ٹیم کی تحقیقات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سیکریٹریٹ تکنیکی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کر رہا ہے اور ہم اس کام کی بھی حمایت کرتے ہیں۔
خیال رہے سال میں دو مرتبہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس 2015 کی قرارداد کے نفاذ کے متعلق عام طور پر جون اور دسمبر میں سلامتی کونسل کو رپورٹ دیتے ہیں۔ یوکرین میں ڈرون کے استعمال کے متعلق اظہار خیال دسمبر کی رپورٹ میں کئے جانے کا امکان ہے۔