اسٹراسبرگ: یورپی پارلیمنٹ نے بدھ کے روز روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والا ملک قرار دے دیا اور کہا کہ ماسکو نے جان بوجھ کر یوکرین پر حملہ کیا اور اس ملک نے انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔ الجزیرہ کے مطابق، یورپی قانون سازوں نے روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والا ملک قرار دینے والی قرارداد کے حق 494 ارکان نےووٹ کیا جبکہ 58 نے مخالفت میں اور 44 نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ "روسی فیڈریشن کی جانب سے یوکرین کی شہری آبادی کے خلاف جان بوجھ کر کیے جانے والے حملے اور مظالم، شہری انفراسٹرکچر کی تباہی، اور انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قانون کی دیگر سنگین خلاف ورزیاں دہشت گردی کی کارروائیوں کے مترادف ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، تاہم، یہ اقدام بڑی حد تک علامتی ہے کیونکہ یورپی یونین کے پاس اس پر کاروائی کرنے کے لیے کوئی قانونی فریم ورک نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War زنانی اسپتال پر روسی حملے میں ایک نومولود ہلاک، یوکرین کا دعویٰ
دریں اثنا، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوروپی پارلیمنٹ میں ووٹنگ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ روس کو ہر سطح پر الگ تھلگ کیا جانا چاہیے اور اس کو جوابدہ بھی ہونا چاہیے۔زیلنسکی نے ریاستہائے متحدہ امریکہ اور دیگر ممالک پر زور دیا کہ وہ اسی طرح کا اقدام کریں کیونکہ ماسکو شہریوں کو نشانہ بنانا رہا ہے جبکہ روس اس الزام کی مسلسل تردید کرتا رہا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق، قبل ازیں، یوکرین کی حمایت کرتے ہوئے، یورپی یونین، امریکہ اور برطانیہ نے پہلے ہی ماسکو پر بے مثال پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ لیکن امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کانگریس کے دونوں ایوانوں میں قراردادوں کے باوجود روس کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ فی الحال، امریکی محکمہ خارجہ کیوبا، شمالی کوریا، ایران اور شام کو دہشت گردی کے ریاستی اسپانسر کے طور پر سمجھتا ہے، یعنی وہ دفاعی برآمدات پر پابندی اور مالی پابندیوں کے تابع ہیں۔