اردو

urdu

ETV Bharat / international

Afghanistan Earhtquake جموں و کشمیر سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے

دہلی سے لے کر جموں و کشمیر تک کئی مقامات پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ زلزلہ کا مرکز افغانستان بتایا گیا ہے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.2 ریکارڈ کی گئی ہے۔ Earthquake Tremors In many states of India

جموں و کشمیر سمیت ملک کے کئی ریاست میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
جموں و کشمیر سمیت ملک کے کئی ریاست میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے

By

Published : May 28, 2023, 1:36 PM IST

Updated : May 28, 2023, 1:42 PM IST

سرینگر: افغانستان میں آج زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ یہ زلزلہ افغانستان کے بدخشاں میں آیا۔ افغانستان میں آنے والے اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.2 ریکارڈ کی گئی ہے۔ افغانستان میں یہ زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس کے جھٹکے جموں و کشمیر کے سری نگر اور گلمرگ تک محسوس کیے گئے۔ اس کے ساتھ ہی پنجاب، ہریانہ دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں بھی زلزلے کے ہلکے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زخمی یا نقصان کی فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ہے۔ زلزلے کے متعلق یہ جانکاری نیشنل سینٹر فار سیسمالوجی نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ کے ذریعے فراہم کی۔ بھارت کے نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق اتوار کی صبح افغانستان کے فیض آباد کے قریب 5.2 شدت کا زلزلہ آیا۔ جموں و کشمیر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔

یہ بھی پڑھیں: JK Earthquake جموں و کشمیر میں زلزلے کے جھٹکے، کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں

واضح رہے کہ اس سے قبل 30 اپریل 2023 کو جموں و کشمیر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق زلزلہ صبح 5 بجکر 15 منٹ پر آیا اور ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی۔ اس دوران بھی کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا تھا۔ زلزلوں کے آنے کی سب سے بڑی وجہ زمین کے اندر پلیٹوں کا ٹکرانا ہے۔ زمین کے اندر سات پلیٹیں ہیں جو مسلسل گردش کرتی رہتی ہیں۔ جب یہ پلیٹیں کسی مقام پر آپس میں ٹکرا جاتی ہیں تو وہاں ایک فالٹ لائن زون بن جاتا ہے اور سطح کے کونے مُڑ جاتے ہیں، سطح کے کونے مڑنے کی وجہ سے وہاں دباؤ بڑھتا ہے اور پلیٹیں ٹوٹنے لگتی ہیں۔ ان پلیٹوں کے ٹوٹنے سے اندر کی توانائی باہر نکلنے کا راستہ تلاش کرتی ہے جس کی وجہ سے زمین ہل جاتی ہے اور ہم اسے زلزلہ سمجھتے ہیں۔

Last Updated : May 28, 2023, 1:42 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details