واشنگٹن:وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب خالصتانی علیٰحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تنازع اپنے عروج پر ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے بتایا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ جے شنکر نے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں میٹنگ سے قبل بلنکن کے ساتھ میڈیا کو بتایا کہ ایک بار پھر واشنگٹن آکر اچھا لگا۔ انہوں نے G20 سربراہی اجلاس کی حمایت پر امریکہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یہاں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ متعدد امور پر بات چیت کی۔ ذرائع کے مطابق بات چیت کے دوران دونوں رہنماؤں نے عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور 2+2 اجلاس کی بنیاد رکھی۔ آپ کو بتا دیں کہ جے شنکر اس وقت واشنگٹن ڈی سی کے پانچ روزہ سرکاری دورے پر ہیں۔
جے شنکر نے جمعہ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کیا کہ آج محکمہ خارجہ میں اپنے دوست امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے مل کر بہت اچھا لگا۔ انہوں نے لکھا کہ ہم نے عالمی ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔ ہماری 2+2 میٹنگ بہت جلد شروع ہوگی۔ قبل ازیں جمعرات کو جے شنکر نے اعلان کیا تھا کہ نئی دہلی بھارت-امریکہ 2+2 وزارتی مذاکرات کے پانچویں ایڈیشن کی میزبانی کرے گا۔ حالانکہ انہوں نے میٹنگ کی تاریخوں کا انکشاف نہیں کیا۔ بلنکن کے ساتھ امریکی وفد کی نمائندگی سیکرٹری دفاع لائیڈ آسٹن کریں گے۔ جے شنکر اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھارتی وفد کی قیادت کریں گے۔ جے شنکر نے بلنکن کو بتایا کہ میں واقعی آپ کو 2+2 کے لیے منتظر ہوں۔ قبل ازیں بلنکن نے جے شنکر کا ملاقات کے لیے محکمہ خارجہ کے فوگی باٹم ہیڈکوارٹر میں خیرمقدم کیا۔ جے شنکر نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ یہ جان کر خوشی ہوئی کہ کارپوریٹ بورڈ روم میں بھارت بحث کا ایک اہم نقطہ ہے۔ ہمارا تعاون ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید امکانات پیش کرتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے کینیڈا میں سکھ علیٰحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تنازع کے براہ راست یا بالواسطہ مضمرات کے بارے میں بات نہیں کی، یا کم از کم میڈیا کے سامنے نہیں کی اور خاموش رہے۔