اسلام آباد: پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے بعد اب یہاں ڈینگی کا خطرہ بڑھنے لگا ہے۔ پاکستان کے مختلف صوبوں میں بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک 3 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جب کہ اس قدرتی آفت میں 1500 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
جنوبی صوبہ سندھ میں ڈینگو بخار کے تقریباً 3,830 معاملے درج کئے گئے ہیں، جن میں کم ازکم نو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ محکمہ صحت کے حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ڈینگو سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری عبدالغفور شورو نے کہا، 'صوبہ سندھ میں انتہائی خراب صورتحال ہے۔ ڈینگو کے کیسز میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم صوبے بھر میں میڈیکل کیمپ لگا رہے ہیں۔'
واضح رہے کہ ڈینگی عام طور پر جان لیوا نہیں ہے، لیکن سنگین صورتحال میں اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ اس میں اندرونی بلیڈنگ، لیور انفیکشن یا بلڈ سرکولیشن رک سکتا ہے، جو مریض کی موت کا سبب بنتا ہے۔ صوبہ سندھ کے محکمہ صحت کے مطابق کراچی میں گزشتہ برس نومبر کے پہلے دو ہفتوں میں ڈینگی 627 کیسز سامنے آئے ہیں۔