بیجنگ: چین کے دارالحکومت بیجنگ میں اسپتال میں آگ لگ جانے سے کم از کم 29 افراد کی موت کے بعد پولیس نے اسپتال کے ڈائریکٹر سمیت 12 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے، جن میں زیادہ تر مریض ہیں۔ آگ منگل کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 1 بجے چانگ فینگ اسپتال میں لگی، جو حالیہ برسوں میں بدترین آگ تھی۔ مقامی خبروں سے آگ لگنے کا علم ہونے کے بعد مشتعل اور پریشان رشتہ دار گھنٹوں بعد اسپتال پہنچے۔ ایک رشتہ دار نے چائنا یوتھ ڈیلی کو بتایا کہ "سات یا آٹھ گھنٹے گزر چکے ہیں اور مجھے کال بھی نہیں آئی۔'
کئی لوگوں نے کہا کہ انہوں نے رات اپنے پیاروں کو تلاش کرنے کی کوشش میں گزاری۔ بچائے گئے افراد کو اب علاج کے لیے دوسرے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔بدھ کے روز حکام نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ مرمت کے دوران چنگاری نکلنے کے بعد اس جگہ پر محفوظ پینٹ میں آگ لگ گئی تھی۔حراست میں لیے گئے افراد میں اسپتال کے ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کے ساتھ ساتھ مرمت کے کاموں کی نگرانی کرنے والی فرم کے سربراہ بھی شامل ہیں۔سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی فوٹیج میں مریضوں کو عمارت سے گھنا دھواں اٹھنے سے بچنے کے لیے کھڑکیوں سے چھلانگ لگاتے دکھایا گیا ہے۔ اس واقعے سے متاثر ہونے والے کچھ لوگوں کو آؤٹ ڈور ایئر کنڈیشنگ یونٹس پر توازن بناتے ہوئے دیکھا گیا۔