اردو

urdu

ETV Bharat / international

Death Toll From Turkey ترکی میں تباہ کن زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 12391 ہوگئی - ترکی اور سریا میں زلزلے

ترکی میں تباہ کن زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 12391 ہوگئی ہے۔ انادولو نیوز ایجنسی نے جمعرات کو ڈیزاسٹراینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایف اے ڈی) کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ حریت اخبارنے اتھارٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کی تعداد تقریباً 63 ہزار ہے۔ Turkey Syria Earth quake

ترکی میں تباہ کن زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 12391 ہوگئی
ترکی میں تباہ کن زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 12391 ہوگئی

By

Published : Feb 9, 2023, 10:40 AM IST

انقرہ:ترکی میں تباہ کن زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 12391 ہو گئی ہے۔ انادولو نیوز ایجنسی نے جمعرات کو ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایف اے ڈی) کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ حریت اخبار نے اتھارٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کی تعداد تقریباً 63 ہزار ہے۔ واضح رہے کہ ترکیہ کے جنوبی صوبے کہرامانماراس میں پیر کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا پہلا زلزلہ آیا تھا۔ اس کے چند منٹ بعد ملک کے جنوبی صوبے غازیانٹیپ میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا اور پھر دوپہر کے وقت 01 بج کر 24 منٹ پر کہرامانماراس میں دوبارہ 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق پیر کو آنے والے زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 12391 سے تجاوز کر گئی ہے۔

موسم سرما میں آنے والی اس تباہی نے علاقے کی سڑکوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے، جن میں سے کچھ تقریباً گزرنے کے قابل نہیں رہیں، اس کے علاوہ بہت سے مقامی ہوائی اڈے بند ہیں اور ان کے رن ویز کی مرمت ضروری ہے۔ چھ بچوں کے والد محمد کہتے ہیں ہمارے پاس سوپ کا ایک چھوٹا پیالہ ہے، جو ہمارے لئے کافی نہیں ہے، امید ہے کہ مقامی میونسپلٹی کھانا فراہم کرے گی، لیکن ہمارے پاس کوئی معلومات نہیں ہے۔ ایک دوسرے شہری فلیز سیفکی کے لیے صورتحال اور بھی سنگین ہے، وہ پیر کی شام ہلٹن ہوٹل سے آگے سڑک پر سوپ کی تقسیم سے بھی محروم رہے۔

مزید پڑھیں:Turkey Earthquake ترکیہ میں سرد موسم کی وجہ سے امدادی کوششوں میں رکاوٹ

موسم سرما میں آنے والے تباہ کن زلزلہ کے متاثرین سخت سردی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ موسم سرما کی وجہ سے عالمی اور ملکی تنظیموں کے امدادی کوششوں میں رکاوٹ آرہی ہے۔ فلیز سیفکی اور ان کے تین بچے پیر کے روز فجر سے پہلے اپنے گھر سے صرف تین کمبل اور فون لے کر نکلے تھے، انہوں نے برف باری تقسیم ہو رہے کھانے کا انتظار کرنے کے بجائے کھانا چھوڑنے کو ترجیح دی۔ وہ نہیں جانتی کہ آنے والے دنوں میں ان کے بچوں کے پاس کھانے کے لیے کچھ رہےگا بھی کہ نہیں، انہوں نے کہا کہ ابھی ہمارے پاس اپنے کمبل کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔

یواین آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details