اسلام آباد: پاکستان میں اس موسم کی مان سون بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے جون کے وسط سے اب تک مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 1,545 ہو گئی ہے جبکہ 12,860 زخمی ہو چکے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے یہ اطلاع دی۔Floods in Pakistan
ہفتہ کو این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک میں بارشوں اور سیلاب سے متعلق مختلف حادثوں میں ہلاک ہونے والوں میں 552 بچے اور 315 خواتین شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ پاکستان کے مختلف حصوں میں 1,943,978 مکانات کو نقصان پہنچا اور 943,909 مویشی ہلاک ہوئے۔ مزید برآں، این ڈی ایم اے کے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق 81 اضلاع اور ایک اندازے کے مطابق 3,30,46,329 افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔
دوسر جانب عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں دوسری آفت: بیماریوں اور اموات کے امکان کے پیش شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث آنے والے تباہ کن سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ زیرِ آب ہوگیا ہے جب کہ اس کی لپیٹ میں 1500 سے زائد افراد فوت ہو چکے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے ایک بیان میں کہا، 'میں پاکستان میں دوسری آفت کے امکان سے فکر مند ہوں۔
موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اس آفت سے ملک کے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ ملک کے مختلف حصوں میں میٹھے پانی کی فراہمی میں رکاوٹ پڑنے سے لوگ غیر محفوظ پانی پینے پر مجبور ہیں جس سے ہیضہ اور ڈائریا کی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔
گیبریئس نے کہا کہ کھارہ پانی مچھروں کی افزائش کا باعث بن رہا ہے اور ملیریا اور ڈینگو جیسی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ تقریباً 20,000 طبی مراکزِ سیلاب کےپانی میں ڈوب جانے سے لوگوں کے لیے صحت کی خدمات تک رسائی مشکل ہو گئی ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم صحت نگہداشت اور صحت کی ضروری خدمات کی فراہمی کے لیے تیزی سے کام کریں تو ہم آنے والے بحران کے اثرات کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 2022 Pakistan Floods پاکستان میں سیلاب، مزید 37 افراد جاں بحق
یو این آئی