یروشلم: فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے جنوبی اسرائیل میں حملے اور اسرائیل کی جوابی کاروائی کے دو ہفتے بعد غزہ میں امداد کی ترسیل شروع ہو گئی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس نے دو امریکی یرغمالیوں کو رہا کر دیا ہے جو 7 اکتوبر کو حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں قید تھے۔ سات اکتوبر سے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر فضائی حملے جاری ہیں۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگکا آج 16 واں دن ہے۔ فلسطین اسرائیل کی تاریخ میں غزہ کی پانچ جنگوں میں یہ جنگ سب سے ہلاکت خیز ہے۔ حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت نے ہفتے کے روز کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد 4,385 تک پہنچ گئی ہے، جب کہ 13,561 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ لاکھوں فلسطینی افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
اسرائیل میں 1,400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، زیادہ تر اسرائیلی افراد 7 اکتوبر کو ہونے والے حماس کے ابتدائی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ 203 اسرائیلی افراد کو حماس نے یرغمال بنایا تھا جو ابھی بھی ان کے قبضہ میں ہے جن میں سے صرف دو امریکی شہریوں کو چھوڑا گیا۔
جنین میں الانصار مسجد پر حملہ
اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے اتوار کو کہا کہ اس نے مغربی کنارے کے جنین میں واقع الانصار مسجد کے زیر زمین کمپلیکس پر فضائی حملہ کیا۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس جگہ کو حماس اور اسلامی جہاد تحریکوں کے ارکان استعمال کرتے تھے۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ ’’آئی ڈی ایف اور آئی ایس اے (اسرائیل سیکیورٹیز اتھارٹی) نے یہ حملہ کیا ہے۔ آئی ڈی ایف نے جنین میں الانصار مسجد میں زیر زمین ایک کمپاؤنڈ پر فضائی حملہ کیا۔ حماس اور اسلامی جہاد کے کارکن مسجد میں رہتے تھے۔آئی ڈی ایف نے ٹیلی گرام پر کہا ’’مسجد کو حملوں کی منصوبہ بندی اور اس کو انجام دینے کے لیے کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔‘‘
اسرائیل کا غزہ پر حملوں میں اضافہ
اسرائیل کے فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل حماس کے خلاف اپنی جنگ کے اگلے مرحلے کی تیاری کے طور پر ہفتے کے روز سے غزہ پر حملوں میں اضافہ کرنا چاہتا ہے۔ غزہ پر ممکنہ زمینی حملے کے بارے میں ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے ہفتے کی رات صحافیوں کو بتایا کہ فوج پہلے سے بہتر حالات پیدا کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگ کے اگلے مراحل میں اپنی افواج کو لاحق خطرات کو کم کرنے کے لیے حملوں میں اضافہ کریں گے۔ انہوں نے غزہ شہر کے رہائشیوں سے اپنی حفاظت کے لیے جنوب کی طرف جانے کا مطالبہ دہرایا۔
اطالوی وزیر اعظم کا اسرائیل دورہ
اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے لیے اسرائیل کا دورہ کیا ہے۔ یہ ملاقات ہفتے کے روز اس وقت ہوئی جب میلونی نے قاہرہ میں ہونے والی ایک سمٹ میں شرکت کی جس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو ختم کرنے کے لئے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کی گئی۔