مشرقی وسطیٰ کے دورے کے اپنے آخری حصے کے طور پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ترکیہ پہنچے Saudi Crown Prince Visits Turkiye ہیں جبکہ اس سے قبل وہ مصر اور اردن کا دورہ کر چکے ہیں۔ سعودی عرب کے ولی عہد نے برسوں میں پہلی بار ترکیہ کا سفر کیا ہے، جس کا مقصد ان تعلقات کو مکمل طور پر معمول پر لانا ہے جو 2018 میں استنبول کے سعودی قونصل خانے میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد ٹوٹ گئے تھے۔
شہزادہ محمد بن سلمان ایک بڑے وفد کے ہمراہ آج دارالحکومت انقرہ پہنچے جہاں صدر رجب طیب اردوگان نے صدارتی پیلس میں سرکاری تقریب کے ساتھ ان کا استقبال کیا، بعد ازاں ترک صدر اردوگان اور شہزادہ محمد بن سلمان نے دو طرفہ اور بین الوفود مذاکرات کئے۔ ترک حکام کا کہنا تھا کہ دورے کے دوران توانائی، معیشت اور سکیورٹی سے متعلق معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ ترکی کی معیشت لیرا کی گرتی ہوئی کمی اور افراط زر کی شرح 70 فیصد سے زیادہ بڑھ جانے سے بری طرح تناؤ کا شکار ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سعودی فنڈز اور غیر ملکی کرنسی سے اردوگان کو انتخابات سے قبل حمایت حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: