ماسکو: روس اور کریمیا کے درمیان واحد پُل پر ایک بڑا دھماکہ ہوا مگر کچھ گھنٹوں بعد اسے لائٹ ٹریفک کے لیے جزوی طور پر کھول دیا گیا ہے۔ تفتیش کاروں کے مطابق روس کے کریمیا کے پل پر ایک بہت بڑا دھماکے میں تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یوکرینی جزیرہ نما علاقے کریمیا کو 2014 میں روس نے اپنے اندر ضم کر لیا تھا۔ روسی حکام کا دعویٰ ہے کہ پُل پر ایک ٹرک میں دھماکہ ہوا اور وہاں قریبی گاڑیوں میں موجود افراد کو نقصان پہنچا۔ دھماکے سے پل پر موجود روڈ کے کچھ حصے نیچے گر گئے تھے۔
بی بی سی رپورٹ کے مطابق پُل پر ریلوے کے حصے، جہاں آئل ٹینکر میں آگ لگی تھی، کو بھی بظاہر کھول دیا گیا ہے۔ سنیچر کی شام کو روس کی وزارت خارجہ نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں گاڑیوں کو یہ پُل استعمال کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے ایک مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے براہ راست یوکرین کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن لکھا کہ کریمیا پل، آغاز ہے۔ ہر غیر قانونی چیز کو تباہ کر دینا چاہیے، چوری کی گئی ہر چیز کو یوکرین کو واپس کیا جانا چاہیے۔ روس کے زیر قبضہ ہر چیز کو نکال باہر کیا جانا چاہیے۔
یوکرین کی وزارت دفاع نے پل پر ہونے والے دھماکے کا موازنہ اپریل میں روس کے ماسکو کے میزائل کروزر کے ڈوبنے سے کیا۔ ادھر روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ شہری انفراسٹرکچر کی تباہی پر کیف حکومت کا ردعمل اس کی دہشت گردانہ نوعیت کا ثبوت ہے۔
روس، اس پل کا استعمال فوجی ساز و سامان، گولہ بارود اور فوجیوں کو روس سے جنوبی یوکرین کے میدان جنگ میں منتقل کرنے کے لیے کرتا رہا ہے۔ اسی وجہ سے، یوکرین کے حکام نے کہا کہ یہ ایک جائز ہدف ہے، کیونکہ وہ کریمیا کو دوبارہ حاصل کرنے کا عہد کرتے ہیں۔کریمیا پر کسی بھی قسم کا حملہ ، جہاں روسی فوج کی بڑی تعداد موجود ہے، کریملن کے لیے ایک اور بڑے پیمانے پر ذلت کے طور پر دیکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: