تل ابیب: اسرائیلی داخلی سکیورٹی سروس شن بیٹ نے جمعرات کو کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو اپنی سرزمین میں کام کرنے کے لیے جاری کیے گئے 15,500 ورک پرمٹس میں سے 200 کو منسوخ کر دیا ہے، جب ایک کارکن پر یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ ورک پرمٹ پرکام کے بجائے دھماکے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ Israil Bomb Attack
العربیہ کے مطابق شن بیٹ ایجنسی نے مزید کہا کہ مشتبہ شخص کو 30 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس نے تفتیش کاروں کو بتایا تھا کہ مسلح اسلامی جہاد تحریک میں اس کے رشتہ داروں نے اسے جنوبی اسرائیل میں ایک بس پر بم نصب کرنے کے لیے بھرتی کیا تھا۔ سکیورٹی سروس نے کہا کہ ایک اسرائیلی عدالت نے مشتبہ شخص پر فرد جرم عائد کی ہے اور اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس کے دفاع کے لیے کسی وکیل کو تفویض کیا گیا تھا یا وہ اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کا کیا جواب دے گا۔شن بیٹ نے کہا کہ اسرائیل کے ردعمل میں ان کارکنوں کے تقریباً 200 ورک پرمٹس کو واپس لینا بھی شامل ہے جن کا تعلق عسکریت پسندوں سے ہے۔
وزیر دفاع بینی گینٹز نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ "دہشت گرد گروہوں کی جانب سے اسرائیل میں کارکنوں کی ملازمتوں کا استحصال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسے عناصر اسرائیل کے لیے خطرہ بن کر غزہ کی پٹی کے لاکھوں باشندوں کی روزی روٹی کے لیے خطرات پیدا کرتے ہیں۔'