بیجنگ: چین کے صدر شی جن پنگ نے بدھ کے روز کہا کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کی مکمل رکن ریاست بننے کے لیے فلسطین کی کوشش کی حمایت کرتا ہے۔ شی نے یہ بات بدھ کو بیجنگ میں فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ بات چیت کے دوران کہی۔ ذرائع کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے چین اور فلسطین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کا اعلان کیا۔ شی نے کہا کہ چین اور فلسطین اچھے دوست اور اچھے شراکت دار ہیں جو ایک دوسرے پر بھروسہ کرتے ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی اور مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے کام کرنے کے لیے مضبوطی سے حمایت کرتا ہے۔ چینی صدر نے دونوں فریقوں سے تزویراتی شراکت داری قائم کرنے، بنیادی تشویش کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے، مختلف شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھانے، بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر میں شراکت داری کو مزید گہرا کرنے اور چین پر بات چیت کو تیز کرنے کے لیے اسے ایک موقع کے طور پر لینے پر زور دیا۔
شی نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین کا مسئلہ نصف صدی سے زائد عرصے سے حل طلب ہے، فلسطینی عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں اور جلد از جلد فلسطین کے ساتھ انصاف کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چین فلسطین کی اندرونی مفاہمت کے حصول اور امن مذاکرات کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔شی نے کہا کہ چین فلسطین اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ یکجہتی اور تعاون کو مضبوط کرے گا، بین الاقوامی اور علاقائی امور میں ہم آہنگی کو فروغ دے گا، عرب ممالک کے ساتھ چین کے تعاون کو آگے بڑھائے گا اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات اور بین الاقوامی انصاف اور انصاف کے تحفظ کے لیے تیار ہے۔