چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر دفاع وی فینگے نے 19ویں شنگریلا گفتگو Shangri-La Dialogue میں علاقائی نظام پر چین کے وژن پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ چین کی ترقی کو روکا نہیں جا سکتا اور چین پرامن ترقی پر چلنے کے لیے پرعزم ہے۔ چین کی ترقی خطرے کی بجائے عالمی امن اور ترقی کے لیے بہت بڑا تعاون ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین دفاعی پالیسی پر قائم ہے۔ چین کی فوج ہمیشہ امن کی فوج رہی ہے اور قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کے مفادات کے تحفظ کا عزم رکھتی ہے۔
تائیوان کے سوال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان چین کا تائیوان ہے۔ تائیوان کا سوال چین کا اندرونی سوال ہے۔ اگر کسی میں تائیوان کو الگ کرنے کی جرات ہے تو ہم یقینی طور پر ہر قیمت پر لڑیں گے اور آخری دم تک لڑیں گے۔ چین کی فوج کے مضبوط عزم اور مضبوط صلاحیت کو کم نہیں سمجھنا چاہیے۔ وی فینگے نے بحیرہ جنوبی چین پر چین کے موقف، چین امریکہ تعلقات، بھارت چین سرحدی تنازع اور یوکرین کے بحران پر بھی گفتگو کی۔
چین کے وزیر دفاع جنرل وی فینگے Chinese defence minister Wei Fenghe نے کہا کہ چین اور بھارت ہمسائے ملک ہیں اور اچھے تعلقات برقرار رکھنا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے اور دونوں ملک لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر امن کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ تنازع کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، "ہم نے بھارتیوں کے ساتھ کمانڈر کی سطح پر 15 دور کی بات چیت کی ہے اور ہم خطے میں امن کے قیام کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: