اردو

urdu

ETV Bharat / international

BRICS Expansion جنوبی افریقہ اور چین برکس گروپ کی توسیع چاہتے ہیں

22 سے 24 اگست کو جوہانسبرگ میں منعقد برکس سربراہی اجلاس میں روس، چین، بھارت، برازیل اور جنوبی افریقہ کے لیڈروں کی شرکت متوقع ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن کی ویڈیو لنک کے ذریعے سربراہی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔ پندرہویں برکس سربراہی اجلاس میں گروپ کی رکنیت کی ممکنہ توسیع کے اہم مسئلے سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

China to support the BRICS expansion process
جنوبی افریقہ اور چین برکس گروپ کی توسیع چاہتے ہیں

By

Published : Aug 21, 2023, 3:45 PM IST

بیجنگ: چین برکس کے توسیعی عمل کی حمایت کرے گا اور تنظیم میں نئے شراکت داروں کے جلد داخلے کا خیر مقدم بھی کرے گا۔ چین کی وزارت خارجہ کی پریس سروس نے پیر کو یہ اطلاع دی۔ وزارت نے برکس سربراہی اجلاس سے قبل کہا کہ’’چین ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ برکس ایک کھلا اور شمولیاتی نظام ہے، بیجنگ برکس کے توسیعی عمل کی حمایت کرتا ہے اور مزید ہم خیال شراکت دار برکس کے بڑے خاندان میں جلد داخلے کا خیرمقدم کرتا ہے۔ یہ کانفرنس 22 سے 24 اگست تک جوہانسبرگ میں منعقد ہوگی۔

وزارت نے یہ بھی کہا کہ چین سربراہ ملک کے طور پر جنوبی افریقہ کے کام کی حمایت کرنے، مشترکہ طور پر مختلف برکس تقریبات کا انعقاد کرنے ’’برکس تعاون کی معیاری ترقی کو فروغ دینے اور دنیا بھر میں امن، استحکام اور خوشحالی کو مضبوط کرنے میں زیادہ تعاون دینے کے لئے برکس شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ واضح رہے کہ جوہانسبرگ میں برکس سربراہی اجلاس میں روس، چین، بھارت، برازیل اور جنوبی افریقہ کے لیڈروں کی شرکت متوقع ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن کی ویڈیو لنک کے ذریعے سربراہی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔

وہیں جنوبی افریقہ کے صدر، سیرل رامافوسا نے کہا ہے کہ وہ برکس گروپ کی توسیع کی حمایت کرتے ہیں، کیونکہ یہ مشترکہ خواہشات کا اشتراک کرنے والی قوموں کا ایک متنوع گروپ کی نمائندگی کرے گا۔ ان کا یہ تبصرہ جوہانسبرگ میں برکس سربراہی اجلاس کے 15ویں سربراہی اجلاس سے قبل پیر کو آیا ہے۔ رامافوسا نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر لکھا کہ 20 سے زیادہ ممالک نے برکس میں رکنیت کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دی ہے۔ اور کئی دیگر نے برکس خاندان کا حصہ بننے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ؤجبکہ برازیل نے توسیع کی مخالفت کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے گروپ کی اہمیت کم ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے مزید کہا کہ افریقی رہنماؤں کے علاوہ گلوبل ساؤتھ کے کئی ممالک بھی اس میں شریک ہیں۔ ان میں کیریبین اور جنوبی امریکہ، مشرق وسطیٰ، مغربی ایشیا، جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کی دعوت پر برکس سربراہی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details