امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ہفتے کے روز فلپائن میں حکام کو یقین دلایا کہ واشنگٹن آبنائے تائیوان میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ خطے کو محفوظ رکھا جا سکے اور بڑی آبی گزرگاہ تک بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ منیلا کے ایک روزہ دورے کے دروان انٹونی بلنکن نے فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر، وزیر خارجہ اینریک منالو اور دیگر سرکاری حکام سے ملاقات کی۔ یہ دورہ امریکی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے کے جواب میں چین کی جاری لائیو فائر فوجی مشقوں کے درمیان ہوا ہے، جس نے دنیا بھر میں سکیورٹی خدشات کو جنم دے دیا ہے۔ بلنکن نے مارکوس جونیئر اور منالو سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ "ہم ہمیشہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ یہاں کے شمال میں آبنائے تائیوان میں کیا ہو رہا ہے اس کی نشاندہی کرنا ضروری ہے۔"China Taiwan Tension
انہوں نے کہا، "جب سے چین نے دو دن قبل تائیوان کی طرف تقریباً ایک درجن بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں، تب سے ہم پورے خطے کے اتحادیوں اور شراکت داروں سے سن رہے ہیں جو کہ عدم استحکام اور خطرناک کارروائیوں کے بارے میں فکر مند ہیں۔"بلنکن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن بیجنگ کے ساتھ رابطے کی لائنیں کھلا رکھے گا تاکہ کسی بھی قسم کی غلط فہمی سے بچا جا سکے، جبکہ علاقائی تنظیموں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر آبنائے امن اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ "خطے میں ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں نے ہمیں بتایا ہے کہ وہ اس وقت ذمہ دار قیادت کی تلاش میں ہیں۔ لہذا مجھے واضح کرنے دیں کہ امریکہ اس بات پر یقین نہیں رکھتا کہ کشیدگی تائیوان، خطے یا ہماری اپنی قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔"
یہ بھی پڑھیں:
China Taiwan Tension: تائیوان کے اطراف میں چین کی فوجی مشق اشتعال انگیز، امریکہ