بیجنگ/واشنگٹن: امریکہ نے کہا کہ چین کو کووڈ-19 وائرس کی ابتدا کے بارے میں زیادہ ایماندار ہونا چاہیے۔ چین میں امریکی ایلچی نکولس برنز کا یہ تبصرہ امریکی میڈیا کی رپورٹ کے ایک دن بعد سامنے آیا، جس رپورٹ میں یہ کھا گیا تھا کہ ایک وفاقی ایجنسی کے مطابق وبائی بیماری شاید چین کے ووہان میں ایک لیبارٹری سے لیک ہونے سے شروع ہوئی تھی۔ چین کی وزارت خارجہ نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی وبا کی ابتداء سائنس کے بارے میں تھی اور اس پر سیاست نہیں کی جانی چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ واشنگٹن اور بیجنگ کے تعلقات اس مہینے کے ایک مبینہ چینی جاسوس غبارے کو مار گرائے جانے کے بعد سے تناؤ کے شکار ہیں۔ سفیر نے پیر کو یو ایس چیمبر آف کامرس کی ایک تقریب میں کہا کہ تین سال قبل ووہان میں کووڈ 19 کے بحران کی ابتدا کے ساتھ کیا ہوا چین کو اس بارے میں زیادہ ایماندار ہونے کی ضرورت ہے۔ امریکی میڈیا نے اتوار کو بتایا کہ امریکی محکمہ توانائی نے ایک خفیہ انٹیلی جنس رپورٹ میں کم اعتماد کے ساتھ یہ نتیجہ اخذ کیا کہ وائرس غلطی سے ایک لیبارٹری سے لیک ہوا تھا۔
محکمہ توانائی نے پہلے کہا تھا کہ یہ یقینی نہیں ہے کہ وائرس کیسے شروع ہوا۔ دیگر امریکی ایجنسیوں نے اپنے مختلف نتائج میں اعتماد کے مختلف درجات اخذ کیے ہیں۔ ایف بی آئی نے 2021 میں 'اعتدال پسند اعتماد' کے ساتھ یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ وائرس ایک لیب سے لیک ہوا تھا۔ دیگر مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ووہان کے ہوانان سی فوڈ اور جنگلی حیات کی مارکیٹ میں اس نے جانوروں سے انسانوں میں چھلانگ لگائی۔ اکتوبر 2021 میں امریکی چوٹی کے جاسوس افسر کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ چار امریکی خفیہ ایجنسیوں نے 'کم اعتماد' کے ساتھ اس کی ابتدا کسی متاثرہ جانور یا کسی متعلقہ وائرس سے ہوئی تھی۔