بیجنگ: چین نے عرب اور اسلامی ممالک کے ہمراہ بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ اسرائیل فلسطین جنگ کو بند کروایا جائے اور غزّہ میں انسانی بحران پر قابو پایا جائے۔ عرب اور اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ اور اسلامی تعاون تنظیم کے جنرل سیکرٹری پر مشتمل وفد نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے 5 مستقل رکن ممالک کے دورے کے پہلے مرحلے میں چین میں ملاقاتیں اور مذاکرات کئے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان، اردن کے وزیر خارجہ ایم الصفدی، مصر کے وزیر خارجہ سامح الشکری، انڈونیشیا کے وزیر خارجہ ریٹنو مارسودی، فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ پر مشتمل وفد نے آج صبح چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ ملاقات کی۔
ملاقات چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ڈیایوٹائے سرکاری ریسٹ ہاوس میں طے پائی۔ مذاکرات میں وفد نے کہا ہے کہ ہم غزّہ میں کشیدگی میں کمی اور جلد از جلد قیام امن کی کوششوں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ بین الاقوامی برادری کو ایک لمحے کی تاخیر کئے بغیر فی الفور حرکت میں آنا چاہیے اور غزّہ میں انسانی تباہی کے سامنے بند باندھنے کے لئے موئثر اور قابلِ اعتبار تدابیر اختیار کرنی چاہیئں"۔
ٹی آر ٹی کی رپورٹ کے مطابق مذاکرات میں چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے 7 اکتوبر سے جاری جھڑپوں میں ہزاروں انسانوں کی ہلاکت، 60 فیصد رہائشی مکانات کی تباہی، 70 فیصد آبادی کی نقل مکانی اور آبادی کے ایک بڑے حصے کو درپیش غذائی قلّت کی طرف توجہ مبذول کروائی اور کہا ہے کہ "غزّہ کی صورتحال پوری دنیا کے انسانوں کے دِلوں کو زخمی کر رہی اور ضمیروں کو جھنجھوڑ رہی ہے"۔
وانگ نے کہا ہے کہ "مسئلہ فلسطین میں چین "عدالت و انصاف " کا ساتھ دے رہا ہے۔ ہم جھڑپوں کے آغاز سے ہی تناو میں کمی، شہریوں کے تحفظ اور انسانی امداد میں اضافے کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔ ہم نے 'امن کی خاطر 'دو طرفہ مذاکرات اور کثیر الفریقی پلیٹ فورموں پر بھی مفاہمت پیدا کرنے کی کوشش کی ہے"۔
وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں 11 نومبر کو منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کے ہنگامی سربراہی اجلاس میں فائر بندی، شہریوں کے تحفظ اور دو حکومتی حل کے اطلاق کے لئے واضح اور پُر زور پیغامات دیئے گئے ہیں ۔ ہم جھڑپوں کے خاتمے اور مسئلہ فلسطین کے جامع، پائیدار اور منصفانہ حل کی خاطر اپنے عرب اور اسلامی دنیا کے، بھائیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے پر تیار ہیں"۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں