دیر البلاح، غزہ کی پٹی:غزہ میں گزشتہ 10 ہفتوں سے اسرائیلی جارحیت جاری ہے۔ شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کے تازہ ترین حملوں میں کم از کم 90 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ اتوار کو ہونے والے حملوں میں جبالیہ قصبے میں البرش اور علوان خاندانوں سے تعلق رکھنے والے رہائشی بلاک ہوئے ہیں۔ ایجنسی کے مطابق مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اور درجنوں افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔ اسرائیل کی یہ جنگی کارروائیاں ایسے وقت میں جاری ہیں جب، اسرائیل پر اس کے اتحادی ممالک ہی جنگ بندی کا دباؤ بنا رہے ہیں۔
- اسرائیل پر اتحادی ممالک کی جانب سے جنگ بندی کا دباؤ:
جمعہ (15 دسمبر) کو اسرائیلی فوجیوں کے زریعہ تین یرغمالیوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کی حکومت پر اس کے کچھ مضبوط اتحادی یورپی ممالک کی طرف سے غزہ میں جنگ بندی کا دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔ دوسری جانب، یرغمالیوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل میں جنگ کا بندی کے مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے۔ اسرائیلی مظاہرین حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ حماس کے حکمرانوں کے ساتھ مذاکرات کی تجدید کرے۔ حالانکہ امریکہ اس جنگ میں اسرائیل کو بڑے پیمانے پر فوجی اور سفارتی مدد فراہم کررہا ہے تاہم وہ بھی بھی غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کر چکا ہے۔ اتوار کو اسرائیل میں، فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید یرغمالیوں کی رہائی کی راہ ہموار کرنے پر زور دیا۔ انھوں نے غزہ میں بڑی مقدار میں امداد کو پہنچانے اور مسئلہ کے "سیاسی حل تلاش کرنے کا مطالبہ کیا۔ فرانس کی وزارت خارجہ کے مطابق بدھ کو رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے میں فرانسیسی ملازم ہلاک ہوا ہے۔ فرانس کی وزارت خارجہ نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی حکام سے وضاحت طلب کی ہے۔ اس دوران برطانیہ اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے غزہ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے چلتے "پائیدار" جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ برطانیہ کے سنڈے ٹائمز میں برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون اور جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے لکھا ہے کہ، ’’ اگر اسرائیل کی کارروائیاں فلسطینیوں کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کے امکانات کو تباہ کر دیں گی تو اسرائیل یہ جنگ نہیں جیت سکے گا۔‘‘ واضح رہے، حماس نے کہا ہے کہ جنگ کے خاتمے تک مزید یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جائے گا، اور اس کے بدلے میں وہ بڑی تعداد میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرے گا، جن میں ہائی پروفائل عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔
- غزہ میں انسانی امداد نا کافی ثابت ہورہی ہے: