رملہ: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نےگزشتہ روز یوروشلم کے دورے کے موقع پر فلسطینیوں اور اسرائیلیوں پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی لائیں۔ اسرائیلی امور خارجہ کے مطابق، بلنکن نے پائیدار امن کے لیے تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل کی ضرورت کا اعادہ کیا اور ایران کا مقابلہ کرنے اور اسے جوہری ہتھیارکے حصول سے روکنے کی اہمیت پر زور دیا۔
اس بات چیت میں ایران سے در پیش خطرات کے خلاف اقدامات، پاسبان انقلاب ایران کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے ،ابراہیم معاہدے میں وسعت اور اسرائیلی فضائی کمپنی کے براستہ عمان پروازوں کی بحالی جیسے موضوعات پر غور کیا گیا۔بلنکن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکی حکومت یہ چاہتی ہے کہ فلسطینیوں اوراسرائیلیوں کو آزادی، سلامتی،انصاف اور وقار کے مساوی مواقع حاصل ہوں۔
انھوں نے دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے پر بھی زور دیا کہ یہ ہر ایک کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشیدگی کو بڑھاوا دینے کے بجائے حالات پرسکون کرنے کے لیے اقدامات کرے۔ بلنکن آج رملہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کریں گے۔ فلسطینین انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ سے مطالبہ ہے کہ وہ خطے میں کشیدگی کو کم کروانے کے لیے اسرائیل پر اپنا رسوخ استعمال کرے۔
وہیں دوسری جانب اسرائیل کے انتہائی دائیں باز و نظریات کے حامل وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے کہا ہے کہ اسرائیلیوں پر حملہ کرنے والے فلسطینیوں کو برقی کرسی پر بٹھا کر موت کی نیند سلا دیا جائے۔ اسرائیلی چینل 13 کے مطابق ،بن گویر نے اپنی زیر قیادت انتہائی سخت گیر یہودی پارٹی کے اجلاس میں فلسطینیوں کے خلاف دھمکی آمیز زبان کا استعمال کیا ۔