یروشلم: بنجامن نیتن یاہو نے جمعرات کو چھٹی مرتبہ اسرائیل کے وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھایا، جو یہودی ریاست کی دائیں بازو کی حکومت کی قیادت کر رہے ہیں۔ 73 سالہ نیتن یاہو کو 120 رکنی کنیسٹ (اسرائیلی پارلیمنٹ) میں 63 قانون سازوں کی حمایت حاصل رہی جبکہ 54 قانون سازوں نے ان کی حکومت کے خلاف ووٹ دیا۔ نیتن یاہو کی پارٹی نے دائیں بازو کے اتحادی پارٹنر کے طور پر یکم نومبر کو قبل از وقت پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔New Israeli Government
بنجامن نیتن یاہو اپنی چھٹی حکومت کے قیام کے ساتھ وزیر اعظم کے طور پر واپس آئے ہیں۔ جو کہ بہت سے دائیں بازو کے اتحادیوں پر مشتمل ہے۔ تجزیہ کار اسے ملکی تاریخ کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت قرار دے رہے ہیں۔ مبصرین کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کا دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے سربراہ کے طور پر اقتدار میں واپسی فلسطینیوں کے ساتھ تصادم کے خطرے کو بڑھا دے گا اور اسرائیل کو امریکہ اور یہودی امریکی کمیونٹی سمیت اس کے قریب ترین حامیوں کے ساتھ تصادم کے راستے پر ڈال دے گا۔