بیجنگ: امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے لیے جاسوسی کرنے والے ایک چینی شہری کو جاسوسی اور حساس معلومات فراہم کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔ ریاستی سلامتی کی وزارت نے جمعہ کو اس کی اطلاع دی۔ وزارت نے بتایا کہ چینی شہری کا نام زینگ ہے جو ایک فوجی صنعتی گروپ کے لیے کام کرتا تھا اور اٹلی میں مقیم سی آئی اے ایجنٹ نے بھرتی کیا تھا۔
وزارت نے کہا کہ اس عرصے کے دوران جب زینگ کو ان کی کمپنی نے اٹلی میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسپانسر کیا تھا، تب اس سے ’’سیٹھ‘‘ نامی امریکی سفارت خانے کے ایک اہلکار نے رابطہ کیا تھا۔ ڈنر پارٹیوں، باہر نکلنے اور اوپیرا کے دوروں کے ذریعے آہستہ آہستہ دونوں گہرے دوست بن گئے۔ وقت گزرنے کے ساتھ، زینگ نفسیاتی طور پر سیٹھ پر منحصر ہو گیا جس کا فائدہ اٹھا کر سیٹھ نے زینگ کو کچھ مغربی اقدار سے متعارف کرایا ۔
جیسے جیسے ان کی بات چیت گہری ہوتی گئی، سیٹھ نے زینگ کو اپنی شناخت امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے روم اسٹیشن ورکر کے طور پر ظاہر کی۔ اس نے زینگ سے حساس فوجی معلومات کا مطالبہ کیا اور اسے کافی انعام دینے کا وعدہ کیا۔ زینگ نے سیٹھ کی تجویز سے اتفاق کیا اور جاسوسی کے معاہدے پر دستخط کر دیے۔ اٹلی میں ایک مطالعاتی پروگرام مکمل کرنے کے بعد، زینگ چین واپس آیا اور خفیہ طور پر سی آئی اے کے اہلکاروں سے کئی بار ملاقات کی اور حساس خفیہ جانکاری فراہم کی اور جاسوسی کے لیے رقم حاصل کی۔ تحقیقات کے ذریعے، قومی سلامتی کے محکمے نے زینگ کی جاسوسی کی سرگرمیوں کے کافی ثبوت حاصل کیے اور زینگ کی طرف سے لاحق خطرے کو فوری طور پر ختم کرنے کے لیے قانونی طور پر سخت اقدامات کئے۔
یہ بھی پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل امریکی بحریہ نے دو حاضر سروس اہلکاروں کو چین کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سین ڈیاگو میں بحری جہاز پر تعینات امریکی اہلکار جنچاؤ وی کو حراست میں لیا گیا تھا جب کہ دوسرے اہلکار وینہینگ ژاؤ کو لاس اینجلس سے گرفتار کیا گیا تھا جس پر سازش اور چینی عہدیدار سے رشوت وصولی کا الزام تھا۔