اسلام آباد:پاکستان کے صوبہ پنجاب کی پولیس نے منگل کی رات ضلع میانوالی میں عسکریت پسند کے حملے کو ناکام بنا دیا۔ حکام نے یہ اطلاع دی۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے میڈیا کو بتایا کہ دہشت گردوں نے ایک پولیس اسٹیشن پر جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا اور رات کا فائدہ اٹھا کر عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں متعدد عسکریت پسند زخمی ہوئے، جو اپنے ساتھیوں کی مدد سے موقع سے فرار ہو گئے۔ ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ 31 جنوری کو پاکستان کے خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی اور ڈیرہ اسمٰعیل خان میں خفیہ اطلاع پر کارروائیوں کے دوران 4 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جب کہ ایک نے پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔ ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر صوابی نجم الحسن نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے تحصیل چھوٹا لاہور میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانے کو گھیرے میں لے لیا تھا جس کے بعد دو نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا اور تیسرے نے پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔ صوابی میں حکام نے بتایا کہ محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی)، پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکاروں نے ہنڈ گاؤں میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر مشترکہ آپریشن کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب عسکریت پسندوں کو میگا فون کے ذریعے ہتھیار ڈالنے کا حکم دیا گیا تو انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر اس وقت فائرنگ کردی۔