اردو

urdu

ETV Bharat / international

Iran Protest over Death of Mahsa Amini ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے جاری، اکتیس افراد ہلاک

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایک این جی او کے حوالے سے بتایا ہے کہ مہسا امینی کی موت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں پر ایرانی سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن میں کم از کم 31 شہری ہلاک ہو گئے۔ Iran protest over death of Mahsa Amini

At least 31 killed as Iran protests spread over woman's death
ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے جاری، اکتیس افراد ہلاک

By

Published : Sep 22, 2022, 8:23 PM IST

تہران: ایران میں پولیس حراست میں لڑکی کی ہلاکت کے معاملے پر دارالحکومت تہران سمیت مختلف شہروں میں احتجاج پھوٹ پڑے، جس کے نتیجے میں اب تک 31 افراد ہلاک ہوگئے۔ ایران میں پولیس کی حراست میں 22 سالہ کرد لڑکی مہسا امینی کی ہلاکت پر تہران، مشہد، شیراز سمیت دیگر کئی شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں شدت آگئی ہے۔ مظاہرین نے مختلف شہروں میں ٹائر جلائے گئے اور سڑکیں بلاک کر دی گئی، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی، سکیورٹی فورسز کے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں 15 افراد کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔Iran protest over death of Mahsa Amini

ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے جاری، اکتیس افراد ہلاک

دوسری جانب مظاہرین کے خلاف سکیورٹی فورسز نے سخت کریک ڈاؤن بھی کیا، پولیس کریک ڈاؤن اور عوامی ردعمل کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 31 افراد اب تک ان ہنگاموں کی نذر ہوچکے ہیں۔ ایرانی حکام نے ملک میں بڑھتی بدامنی کا ذمے دار بعض غیر ملکی سفارتخانوں اور بیرونی اداروں کو قرار دیا ہے، جب کہ مہسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر کینیڈا، ایمسٹرڈیم، برلن اور استنبول میں بھی احتجاج کیا گیا ہے اور ریلیاں نکال گئی ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے تہران میں اسکارف نہ پہننے پر مہسا امینی کو حراست میں لیا گیا تھا، حراست کے دوران مہسا امینی مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details