طرابلس: لیبیا کی راجدھانی طرابلس میں مسلح تصادم میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 27 ہو گئی اور 106 لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔ لیبیا کی قومی اتحاد حکومت کی وزارت صحت کے ایمرجنسی طبی اور امدادی مرکز نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ مرکز نے سوشل میڈیا پر کہا کہ طرابلس میں مسلح تصادم کی وجہ سے ستائس لوگ مارے گئے اور 106 زخمی ہوئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو لیبیا کی وزارت دفاع سے متعلقہ 444ویں بریگیڈ کے کمانڈر محمود حمزہ کو مبینہ طور پر خصوصی حراستی فورس نے حراست میں لے لیا تھا۔ جس کے بعد دونوں گروپوں میں مسلح تصادم ہوا۔
لیبیا کی قومی اتحاد کی حکومت نے ان علاقوں میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا جہاں جھڑپیں ہوئیں، ساتھ ہی میٹیگا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آمد اور روانگی جزوی طور پر معطل کر دی گئی۔واضح رہے کہ لیبیا میں اس وقت دو مسابقتی حکومتوں کی حکومت ہے۔ لیبیا کا مغربی حصہ طرابلس میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت آف نیشنل ایکارڈ کے زیر کنٹرول میں ہے جب کہ مشرقی حصہ قومی استحکام کی حکومت کے تحت ہے جسے لیبیا کی قومی فوج کی حمایت حاصل ہے۔