اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فوج کو ملک کی حکمرانی سے کوئی لینا دینا نہیں ہونا چاہئے اور جو کوئی دوسرا سوچتا ہے وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے۔ پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ وہ اس وقت سیاسی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، انتظار کرو اور دیکھو کی پالیسی اپنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے میں نوجوانوں کو آگے لانے کے لیے خالی عہدوں پر تقرریاں کروں گا۔ تاہم، پی ٹی آئی چیئرمین نے خدشہ ظاہر کیا کہ نئے عہدیداروں کو بھی حراست میں لیا جا سکتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ ان کو خود بھی جیل میں ڈال دیا جائے۔
پاکستانی اخبار ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی پارٹی کئی پارٹی رہنماؤں کے چلے جانے سے کمزور ہوئی ہے، تو انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں تب ہی کمزور ہوتی ہیں جب ان کا ووٹ بینک کم ہونا شروع ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں اپنا ووٹ بینک کھوؤں گا تو میری پوزیشن کمزور ہو جائے گی۔ آپ کو لگتا ہے کہ یہ میرے لیے ایک بڑا بحران ہے، لیکن میں ایسا نہیں سوچتا۔ درحقیقت ہم مارشل لاء کا سامنا کر رہے ہیں۔ میں حیران ہوں کہ وہ اس سب سے کیا نکالنا چاہتے ہیں۔ ہمارے معاشی منظر بدترین حالات کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔