عراق کے شیعہ مذہبی رہنما مقتدیٰ الصدر نے اعلان کیا ہے کہ وہ سیاسی زندگی کو ترک کر رہے ہیں اور اپنے سیاسی دفاتر کو بند کر رہے ہیں ان کا یہ اقدام ملک میں مزید کشیدگی کو ہوا دے سکتا ہے۔ مقتدیٰ الصدر نے پیر کو کہا کہ میں سیاست سے اپنے حتمی دستبرداری کا اعلان کرتا ہوں۔ ٹوئٹر پر شائع ہونے والا ان کا یہ بیان ان کے حامیوں کی جانب سے عراقی پارلیمنٹ کی تحلیل کے مطالبے کی حمایت کرنے والے مہینوں کے مظاہروں کے درمیان آیا ہے۔
مقتدیٰ الصدر نے اپنے بیان میں سیاسی مخالفین کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اصلاحات کے لیے ہمارے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا۔ واضح رہے کہ الصدر کے سیکڑوں حامی جولائی کے آخر سے عراقی پارلیمنٹ کے باہر دھرنے میں شریک ہیں، جب انہوں نے پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا اور الصدر کے حریفوں کو نئے وزیر اعظم کی تقرری سے روک دیا۔
یہ بھی پڑھیں: