نئی دہلی:قومی تحقیقات ایجنسی (این آئی اے) کے ذرائع کے مطابق کینیڈا میں خالصتان تحریک کے ایک اہم لیڈر سکھدل سنگھ عرف سکھا دونیکے کا ایک گینگ وار میں قتل کر دیا گیا۔ دونیکے کی موت سے کینیڈا میں رہائش پذیر سِکھ برادری کو شدید صدمہ پہنچایا ہے اور اس قتل سے بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔ سکھا دونیکے طویل عرصے سے کینیڈا میں مقیم بدنام زمانہ گینگسٹر ارشدیپ سنگھ عرف عرش ڈالا کے ساتھ منسلک تھے اور ان دونیکے کا قتل ایک ایسے وقت میں ہوا جب بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے 43 انتہائی مطلوب گینگسٹرز کی فہرست جاری کی۔ فہرست جاری ہونے کے محض 24گھنٹہ بعد ہی سکھا کا قتل ہوا۔ ذرائع کے مطابق دونیکے کی انڈر ورلڈ میں شمولیت نے اسے حریف دھڑوں (گینگ) کے لیے ایک اہم ہدف بنا دیا تھا۔
یہ المناک واقعہ ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان ایک اہم سفارتی تنازع کے پس منظر میں سامنے آیا۔ ہفتے کے شروع میں، کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہاؤس آف کامنز سے خطاب کرتے ہوئے چونکا دینے والا دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کے پاس ’’معتبر ذرائع ‘‘ (ثبوت) ہیں جو بھارتی حکومت کے ایجنٹس کو خالصتانی لیڈر ہردیپ سنگھ نجر کے جون میں کینیڈا کی سرزمین پر قتل کے ساتھ جوڑتے ہیں۔ اس انکشاف نے دونوں ممالک کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا شدید تبادلہ شروع کر دیا ہے۔ 45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر ایک کالعدم تنظیم خالصتان ٹائیگر فورس (KTF) کا سربراہ تھا۔ ان کی موت18 جون کو برٹش کولمبیا کے سرے میں ایک گوردوارے کے باہر ہوئی تھی۔ نجر، بھارت کے انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں سے ایک تھا، جس کے سر پر 10 لاکھ روپے کا نقد انعام بھی تھا۔