اردو

urdu

ETV Bharat / international

Five People Died ٹائٹن آبدوز میں پھنسے پانچوں افراد ہلاک

ٹائیٹینک جہاز کا ملبہ دیکھنے کے لیے جانے والے تمام پانچوں افراد کی موت ہوگئی۔ ہلاک ہونے والوں میں اوشین گیٹ کے سی ای او اسٹاکٹن رش، برطانوی ارب پتی ہمیش ہارڈنگ اور پاکستانی ٹائیکون شہزادہ داؤد کے نام بھی شامل ہیں۔ Five People Died in Titanic Submarine

By

Published : Jun 23, 2023, 7:09 AM IST

ٹائٹن آبدوز میں پھنسے تمام پانچ افراد ہلاک
ٹائٹن آبدوز میں پھنسے تمام پانچ افراد ہلاک

ٹائٹن آبدوز میں سوار تمام پانچوں افراد المناک طور پر ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس کی تصدیق کرتے ہوئے آبدوز آپریٹنگ کمپنی (OceanGate) نے خراج تحسین پیش کیا ہے۔ آبدوز میں سوار تمام افراد ڈوبے ہوئے ٹائٹینک جہاز کا ملبہ دیکھنے گہرے سمندر میں گئے تھے جہاں ان کا رابطہ منقطع ہوگیا۔ 18 جون کو اوشین گیٹ کمپنی کی یہ آبدوز سفر پر نکلی تھی لیکن پہلے 2 گھنٹے میں ہی رابطہ منقطع ہو گیا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سرچ ٹیم کو لاپتہ آبدوز کا ملبہ ٹائٹینک جہاز کے قریب سے مل گیا ہے۔ امریکی کوسٹ گارڈ کے مطابق آبدوز کا ملبہ ملنے کے بعد ماہرین کی ٹیم نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آبدوز کا ملبہ کینیڈا کے ایک جہاز میں تعینات ایک بغیر پائلٹ روبوٹ نے دریافت کیا ہے۔ ٹائٹن آبدوز پر سوار پانچوں افراد معروف ارب پتی تھے۔ اس میں اوشین گیٹ کمپنی کے سی ای او اسٹاکٹن رش، پرنس داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد، ہمیش ہارڈنگ اور پال-ہنری نرگیولیٹ شامل تھے۔

واضح رہے کہ 18 جون کو امریکی کمپنی اوشین گیٹ کی یہ آبدوز ٹائیٹینک کے ملبے کو دکھانے کے لیے اپنے سفر پر روانہ ہوئی۔ ملبے تک پہنچنے کے لیے ٹائٹینک کا دورہ، وہاں گھومنا پھرنا اور پھر واپس آنا تقریباً آٹھ گھنٹے تک جاری رہتا ہے۔ٹائیٹینک کے ملبے کے قریب جانے میں دو گھنٹے لگتے ہیں۔ چار گھنٹے تک آبدوز ملبے کے ارد گرد کا منظر دکھاتا ہے، جس کے بعد واپسی میں بھی تقریباً دو گھنٹے لگتے ہیں۔

مزید پڑھیں:Titanic Tourist Submersible ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کیلئے جانے والی آبدوز لاپتہ، تلاش جاری

اچانک لاپتہ ہونے والے اس آبدوز کو تلاش کرنا آسان نہیں تھا۔ امریکی کوسٹ گارڈ کے ترجمان نے کہا تھا کہ یہ بہت مشکل ریسکیو آپریشن ہے۔ اگر رپورٹس پر یقین کیا جائے تو اس سرچ آپریشن میں سرچ ٹیم کو سب سے بڑا مسئلہ پانی میں نظر آنے کا تھا۔دراصل روشنی پانی کے نیچے زیادہ نہیں جاتی، جب کہ آبدوز تقریباً 3 کلومیٹر نیچے تھی، ایسے میں سرچ ٹیم کو صاف دیکھنے میں کافی پریشانی ہو رہی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details