کیف: یوکرین کے صدر ولودو میر زیلینسکی نے کہا کہ بحیرہ اسود سے اناج کی برآمدات روس کے بغیر بھی جاری رہے گا۔ گزشتہ روز روس کے زیر انتظام یوکرین کے علاقے کرائمیا کے پُل پر مبینہ طور پر یوکرین کے حملے میں 2 روسی شہری ہلاک اور ایک بچی زخمی ہوگیا تھا جب کہ پل کو بھی جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ اس حملے کے بعد روس نے یوکرین سے اناج برآمدات کے معاہدے پر عملدرآمد روکنے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم اب اسی حوالے سے یوکرین کے صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ماسکو کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے کے باوجود بحیرہ اسود سے اناج کی برآمدات روسی کے بغیر بھی جاری رہے گا۔یوکرینی صدر نے ویڈیو بیان میں کہا کہ افریقہ اور ایشیا کو استحکام کا حق حاصل ہے اور یہ اناج 400 ملین لوگوں کے لیے خوراک کا ذریعہ ہے۔ زیلینسکی کا کہنا تھا کہ دنیا پر اب یہ واضح کرنا کا موقع ہے کہ بلیک میلنگ کی کسی کو اجازت نہیں ہے، ہم سب کو روسی پاگل پن سے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے۔