اردو

urdu

ETV Bharat / international

Possible Attack in Islamabad سعودی اور آسٹریلیا نے پاکستان میں اپنے شہریوں کو نقل و حرکت محدود کرنے کا مشورہ دیا - پاکستان میں سکیورٹی الرٹ

پاکستان میں کے دارالحکومت اسلام آباد میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے تناظر میں سعودی عرب اور آسٹریلیا نے اپنے شہریوں سے محتاط رہنے اور ملک میں اپنی نقل و حرکت محدود کرنے کا مشورہ دیا۔ اس سے قبل امریکہ بھی اسی قسم کا مشورہ پاکستان میں مقیم اپنے شہریوں کو دے چکا ہے۔Possible Attack in Islamabad

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Dec 27, 2022, 10:55 PM IST

اسلام آباد: سعودی سفارت خانے نے پاکستان میں اپنے شہریوں کے لیے سیکیورٹی الرٹ جاری کیا ہے، جس میں انہیں محتاط رہنے اور اپنی نقل و حرکت محدود کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ سکیورٹی الرٹ میں سعودی شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ جو پاکستان کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور جو ملک میں مقیم ہیں وہ محتاط رہیں اور بلا ضرورت باہر نہ نکلیں۔ کیونکہ اسلام آباد کی سکیورٹی کو اعلیٰ سطح پر رکھا گیا ہے۔ سعودی سفارت خانے سے رابطہ کریں اور ضرورت پڑنے پر قونصل خانے سے رابطہ کریں۔Possible Attack in Islamabad

دی نیوز نے رپورٹ کیا کہ آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنگ نے کہا کہ اسلام آباد میں حکام کو سکیورٹی بڑھانے اور شہر کے اندر سفر کو محدود کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر کہا، آپ کو زیادہ محتاط رہنا چاہئے اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لیے مقامی میڈیا کو فالو کرنا چاہیے۔

یہ انتباہ امریکی سفارت خانے کی جانب سے حملے کے خدشے کے پیش نظر اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل میں اپنے عملے کو جانے سے روکنے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ کچھ دیگر غیر ملکی سفارت خانوں نے بھی اپنے عملے اور شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جاری تعطیلات کے دوران خاص طور پر یکم جنوری 2023 تک اپنی نقل و حرکت محدود رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Possible Attack in Islamabad امریکہ نے اپنے سفارتی عملے کو اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل میں جانے سے منع کیا

Blast in Islamabad اسلام آباد میں دھماکہ، ایک پولیس اہلکار کی موت

دی نیوز نے رپورٹ کیا کہ اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے دارالحکومت کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کے ساتھ سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی تھی۔ انہوں نے عوام سے معائنہ کے دوران تعاون کی درخواست بھی کی۔ یہ ایڈوائزری 23 دسمبر کو وفاقی دارالحکومت میں ایک خودکش بم دھماکے کے تناظر میں جاری کی گئی تھی، جس میں ایک پولیس اہلکار اور ایک ٹیکسی ڈرائیور کی جانیں گئیں۔

اسلام آباد میں قائم پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (PICSS) کے مطابق 2014 کے بعد دارالحکومت میں یہ پہلا خودکش حملہ تھا۔ 2005 سے 2014 کے درمیان دارالحکومت میں 18 خودکش حملوں میں کم از کم 165 افراد ہلاک اور 600 سے زائد زخمی ہوئے۔ دی نیوز نے رپورٹ کیا کہ مجموعی طور پر، ملک کو گزشتہ 22 سالوں میں 504 خودکش حملوں کا سامنا کرنا پڑا، جن میں 6,748 افراد ہلاک اور 15,111 زخمی ہوئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details