یروشلم: غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں تین یرغمالیوں کی ہلاکت کے بعد اپنی ہی عوام کے احتجاج کا سامنا کررہے اسرائیل نے اب عارضی جنگ بندی کا اشارہ دیا ہے۔
- اسرائیلی صدر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے عارضی جنگ بندی چاہتے ہیں:
اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں حماس کے ساتھ ایک نئی عارضی جنگ بندی پر رضامند ہے تاکہ فلسطینی گروپ کے زیر حراست مزید قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ہرزوگ نے منگل کو سفیروں کے ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی کو ممکن بنانے کے لیے ایک اور انسانی توقف اور اضافی انسانی امداد کے لیے تیار ہے۔" یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی عوام اور بیشتر ممالک اسرائیل پر جنگ بندی کا اور محصور علاقہ میں انسانی امداد کی رسائی کو ممکن بنانے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔ قطر اور مصر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے سابقہ معاہدے کے نتیجے میں نومبر کے آخر میں ایک ہفتے کی جنگ بندی ہوئی تھی جس کے دوران حماس نے اسرائیلی جیلوں میں قید 240 فلسطینی خواتین اور نوجوانوں کے بدلے میں 86 خواتین اور بچوں کو رہا کیا تھا۔ حماس نے لڑائی میں وقفے کے دوران 24 غیر ملکی شہریوں کو بھی رہا کیا تھا۔ قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن الثانی نے موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر بل برنز سے پیر (18 دسمبر) کو پولینڈ میں فلسطینیوں کے بدلے یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے ایک ممکنہ نئی ڈیل پر بات چیت کی۔
- مکمل جنگ بندی تک حماس کا بات چیت سے انکار: