رملہ: اسرائیلی آباد کار نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک غیر قانونی بستی کے قریب ایک فلسطینی شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ فلسطینی چاقو اور دھماکہ خیز مواد سے لیس تھا اور جمعہ کے روز فلسطینی شہر قلقیلیہ کے قریب کارنی شمرون کے قریب ایک فارم میں داخل ہوا تھا۔ فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی آباد کار کے ہاتھوں ایک فلسطینی شخص کی ہلاکت ہوئی ہے اور اس شخص کا نام 21 سالہ عبدالکریم بدیع شیخ بتایا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی خبر رساں ایجنسی، وفا نے کہا کہ اسرائیلی فوجی اس کے بعد قریبی قصبے سنیریا میں داخل ہوئے، جہاں شیخ کا تعلق تھا، اور شیخ کے اہل خانہ سمیت کئی گھروں کی توڑ پھوڑ کی۔ ہلاک ہونے والے شخص کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ وہ مذہبی تھا لیکن اسے فلسطینی مسلح گروپوں کی رکنیت کا علم نہیں تھا۔ اسرائیلی فوج نے علیحدہ طور پر کہا کہ اس کی فورسز نے فلسطینی شہر رملہ کے قریب واقع قصبے نیلن پر رات گئے چھاپہ مارا اور پتھراؤ کرنے والے ہجوم پر فائرنگ کی، فلسطینی حکام نے فوری طور پر نیلن میں چھاپے سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں دی۔
اسرائیلی نے اتوار کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں فوجیوں پر فائرنگ کرنے والے تین فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ یہ افراد نابلس شہر کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک ہوئے اور ان کی شناخت 24 سالہ جہاد محمد الشامی، 22 سالہ عثمان الشامی اور 18 سالہ محمد رائد کے نام سے کی گئی۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ نابلس کے مغرب میں ایک فوجی پوزیشن پر مسلح افراد نے فائرنگ کی، جس کا جواب فوجیوں نے لائیو فائر سے دیا۔ فوج نے ایک بیان میں کہا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران تین مسلح بندوق برداروں کو بے اثر کر دیا گیا اور ایک اضافی مسلح بندوق بردار نے خود کو فورسز کے حوالے کر دیا، فوج نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں میں سے کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔فلسطینی صدر محمود عباس کی فتح پارٹی کی مسلح شاخ الاقصیٰ شہداء بریگیڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان افراد کو ہلاک کیا گیا ہے۔