غزہ: غزہ کی پٹی میں مریضوں اور زخمیوں کی طبی امداد کے لیے آنے والے ڈاکٹر انسانی تباہی اور زخمیوں کی حالت زار دیکھ کر کانپ کر رہ گئے امریکی ڈاکٹروں کا ایک وفد غزہ کی پٹی کے خان یونس شہر میں زخمیوں کے سرجیکل آپریشن کے لیے پہنچا ہے۔ یہ سرجریز رواں ہفتے ہونے والی ہیں لیکن اسپتالوں میں ناقص آلات اور طبی سامان کی عدم موجودگی کی وجہ سے ڈاکٹروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
امریکی وفد کے جنرل سپروائزر نے اس تناظر میں کہا کہ "تمام جگہوں پر ہر طرف تباہی، اسپتالوں میں لوگوں کو اپنی مرضی سے نہیں بلکہ منصوبے کے مطابق گھروں سےنکالتے ہوئے دیکھنا دل دہلا دینے والا ہے۔ میرا مطلب ہے کہ شدید سردی میں پلاسٹک کے خیموں میں رہنے والوں کو دیکھ کر دل کانپ اٹھتا ہے"۔ ایک چھوٹی بس سرجنوں کو ناصر میڈیکل کمپلیکس اور غزہ کے یورپی اسپتال لے گئی جہاں انہیں غزہ کی پٹی کے محصور باشندوں کو طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے ایک ہفتے تک قیام کرنا ہے۔
غزہ کی پٹی میں اسپتالوں کے ڈائریکٹر جنرل محمد ذقوت نے کہا کہ "ہم نے بارہا درخواست کی ہے کہ ایسے وفود غزہ کی پٹی میں داخل ہوں، ان کی اشد ضرورت ہے۔ غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں فوری طور پر بے شمار زخمیوں کے آپریشن کرنے کی ضرورت ہے۔ یقیناً ڈاکٹروں کے وفود میں ماہر سرجن شامل ہیں جو نازک سرجری کر سکتے ہیں۔ انشاء اللہ جب تک وہ رہیں گے غزہ میں زخمیوں کے علاج میں مدد ملے گی اور انہیں فائدہ پہنچے گا‘‘۔