غزہ: فلسطینی انکلیو کی حکومت کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیل جارحیت کے دوران 86 صحافی مارے گئے ہیں۔ سرکاری پریس سروس کے ٹیلی گرام چینل پر پوسٹ کیے گئے ہلاک ہونے والے صحافیوں کی فہرست میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔ گزشتہ ہفتے صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں 63 صحافیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔
دوسری جانب، دنیا بھر میں صحافیوں کی نمائندگی کرنے والی ایک سرکردہ تنظیم نے 2023 میں دنیا بھر میں میڈیا کے پیشہ ور افراد کی ہلاکت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کے مطابق حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ میں 30 سالوں میں کسی بھی تنازعہ سے زیادہ صحافی ہلاک ہوئے ہیں۔ میڈیا ورکرز کی ہلاکتوں کی اپنی سالانہ گنتی میں، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے کہا کہ اس سال اب تک 94 صحافی مارے جا چکے ہیں اور تقریباً 400 دیگر کو قید کیا گیا ہے۔ اموات کی تعداد 2022 کی اسی مدت میں 67 سے زیادہ ہے - انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے میڈیا ورکرز کے لیے بہتر تحفظ اور ان کے حملہ آوروں کا احتساب کرنے کا مطالبہ کیا۔ آئی ایف جے کے صدر ڈومینی کیو کے مطابق "صحافیوں کے تحفظ اور موثر بین الاقوامی نفاذ کے لیے ایک نئے عالمی معیار کی ضرورت اس سے زیادہ پہلے کبھی نہیں تھی۔ تنظیم نے کہا کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے اسرائیل اور حماس کی جنگ کی کوریج کرتے ہوئے 68 صحافی مارے جا چکے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر فلسطینی صحافیوں کی موت غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے ہوئی ہے۔ تنظیم نے افغانستان، فلپائن، بھارت، چین اور بنگلہ دیش میں صحافیوں کی ہلاکتوں پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔