کابل: افغانستان میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران موسلادھار بارشوں اور سیلاب سے 42 افراد ہلاک اور 45 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان شفیع اللہ رحیمی نے یہ اطلاع دی۔ ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل طلوع نیوز نے رحیمی کے حوالے سے کہا، ’’موسلا دھار بارشوں اور سیلاب نے 341 مکانات اور تقریباً 20,000 ایکڑ زرعی اراضی کو بھی تباہ کر دیا ہے۔" چینل کے مطابق قدرتی آفت نے ملک کے 34 میں سے 23 صوبوں میں تباہی مچائی ہے۔ ان میں قندھار، کنڑ، خوست، بدخشان، کاپیسا اور دایکنڈدی صوبے متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ 13000 مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔
دریں اثنا، افغانستان کے محکمہ موسمیات نے جنگ سے تباہ حال ملک کے کچھ حصوں میں اگلے تین دنوں کے دوران شدید بارشوں اور سیلاب کی پیش گوئی کی ہے۔ وہیں مارچ میں افغانستان کے 23 صوبوں میں سیلاب کے باعث کم از کم 9 افراد ہلاک اور 74 زخمی ہو گئے تھے۔ طالبان عہدیدار نے بتایا کہ سیلاب سے تقریباً 1800 مکانات تباہ اور 20 ہزار ایکڑ سے زائد زرعی اراضی کو نقصان پہنچا ہے۔ واضح رہے کہ اٹلی بھی سیلاب سے متاثر ہے۔ اٹلی کے ایمیلیا-روماگنا علاقے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے مرنے والوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے اور کئی لوگ اب بھی لاپتہ ہیں، ان علاقوں میں حالانکہ موسلادھار بارش میں کمی آئی تاہم بیشتر علاقے پانی سے بھرا ہوا ہے۔