جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا کہ سوڈان میں جاری تنازعہ میں 413 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے نے کہا کہ بچے اس کی قیمت چکا رہے ہیں۔ اس تشدد میں 50 سے زائد افراد بری طرح زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے کہا کہ سوڈان میں حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اس تنازعے میں 413 افراد ہلاک اور 3551 زخمی ہوئے ہیں۔
فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورس (RSF) کے درمیان طاقت کی کشمکش جاری ہے۔ دونوں ایک دوسرے پر غلبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ 15 اپریل سے اب تک 11 صحت مراکز پر حملے ہو چکے ہیں۔ جبکہ سوڈان حکومت کے مطابق صحت کی 20 سہولیات سے سروس بند کر دی گئی ہے۔ اسی وقت، 12 دیگر صحت کی دیکھ بھال کے مراکز بند ہونے کے دہانے پر ہیں۔
اسی پریس کانفرنس میں یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح لڑائی بچوں پر تباہ کن اثرات مرتب کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمارے پاس کم از کم نو بچوں کے ہلاک اور کم از کم 50 زخمی ہونے کی خبریں ہیں۔ جب تک لڑائی جاری رہے گی یہ تعداد بڑھتی ہی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں لوگ پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں بجلی تک رسائی نہیں ہے۔ وہ خوراک، پانی اور ادویات کے لیے باہر نکلنے سے ڈرتے ہیں۔