غزہ:اسرائیل نے غزہ پر اپنے مہلک حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، جس میں انڈونیشیا کے اسپتال کے آس پاس کے علاقے سمیت انکلیو کے کئی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ 7 اکتوبر سے بمباری شروع ہونے کے بعد سے اب تک 13,000 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں جس میں بچوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد ہے۔
الشفاء اسپتال سے قبل ازوقت پیدا ہونے والے 31 بچوں کو نکال لیا گیا:
غزہ میں حماس کے زیر انتظام محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ 31 قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو "انتہائی تشویشناک حالت" میں اتوار کو غزہ کے مرکزی اسپتال الشفاء سے بحفاظت منتقل کر دیا گیا اور انہیں مصر روانہ کر دیا جائے گا، جب کہ 250 سے زائد شدید طور پر زخمی مریض اسپتال میں ہی موجود ہیں۔ واضح رہے الشفاء اسپتال کو حماس کا بیس کیمپ بتاتے ہوئے اسرائیل نے اسپتال پر قبضہ کرتے ہوئے یہاں تلاشی مہم چلائی، جس میں اسپتال کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ اسپتال میں بجلی منقطع ہو گئی تھی اور سپلائی بھی ختم ہو گئی تھی۔ غزہ کے اسپتالوں کے ڈائریکٹر محمد زقوت نے کہا کہ بچوں کو پانی کی کمی، ہائپوتھرمیا اور بعض صورتوں میں سیپسس تھا۔ انہوں نے کہا کہ انخلاء سے پہلے دو دنوں میں چار دیگر بچے جاں بحق ہو گئے تھے۔ الشفا کا دورہ کرنے والی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ایک ٹیم نے بتایا کہ باقی ماندہ مریضوں میں سے زیادہ تر مریض شدید زخمی ہیں یا دیگر بڑی بیماریوں میں ملوث ہیں اور آنے والے دنوں میں ان کو نکالنے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔
نتن یاہو قیدیوں کا تبادلہ نہیں چاہتے: حماس
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے پاس اس دعوے کی حمایت کرنے والے مضبوط شواہد ہیں کہ حماس الشفاء کے اندر اور اس کے نیچے ایک وسیع کمانڈ پوسٹ کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ جبکہ حماس اسرائیل کے اس دعویٰ کو بار بار مسترد کرتا آیا ہے۔ حماس نے کچھ یرغمالیوں کو الشفاء اسپتال پہنچائے جانے سے متعلق اسرائیل کے دعویٰ کے جواب میں کہا کہ، یرغمالیوں پر اسرائیلی طیارے کی بمباری کے بعد، زخمی ہوئے یرغمالیوں کو ہم نے علاج اور جراحی کے لیے اسپتالوں میں منتقل کیا تھا۔ حماس کے مطابق، زخمی قیدیوں کو غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں بہترین ممکنہ علاج کے لیے انھوں نے اپنے جنگجوؤں کو خطرے میں ڈالا۔ حماس کے مطابق اسرائیل نے اعتراف کیا ہے کہ اسی نے 7 اکتوبر کے واقعات کے دوران پارٹی میں شہریوں پر بمباری کی اور انھیں ہلاک کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل نے حماس سے کئی گنا زیادہ لوگوں کو یرغمال بنایا: ایردوگان
حماس نے اپنے بیان میں الزام لگایا کہ جنگ کے 44 دنوں میں بات چیت کے دوران جنگ بندی کی پانچ کوششوں کو اسرائیل ٹھکرا چکا ہے، حماس نے مزید کہا ہے کہ آخری لمحات میں اسرائیل جنگ بندی کو مسترد کردیتا ہے اور معصوم فلسطینیوں کا قتل عام جاری رکھئ ہوئے ہے۔ حماس کے مطابق، نتن یاہو قیدیوں کا تبادلہ نہیں چاہتے اور یہ نہیں چاہتے کہ اسرائیلی اپنے خاندانوں کے پاس زندہ واپس جائیں تاکہ وہ اسرائیلی عوام کے سامنے اس کے جھوٹ کو بے نقاب نہ کریں۔"
دوسری جانب اسرائیل نے الشفاء اسپتال میں ایک لمبی سرنگ کو تلاش کرنے میں کامیابی کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیل کے اس دعویٰ پر حماس کے سینئر عہدیدار اسامہ حمدان نے اسرائیلی فوج کے دعویٰ کو مسترد کردیا۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں سینکڑوں کلومیٹر طویل سرنگیں ہیں۔ تاہم، انہوں نے کہا، "اسرائیلیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ الشفاء اسپتال میں ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر ہے، جس کا مطلب ہے کہ معاملہ صرف ایک سرنگ سے بہت بڑا ہے۔"