ماسکو:جہاں ایک طرف غزہ میں اسرائیل نے 86 دنوں سے خونریز جنگ چھیڑ رکھی ہے جس کی وجہ سے پورے مشرق وسطیٰ میں صورت حال کشیدہ ہے، وہیں 2022 سے جاری روس یوکرین جنگ میں بھی اب محاذ مزید گرم ہوتا نظر آ رہا ہے۔ بیلگورود علاقے کے گورنر ویچسلاو گلادکوف نے اتوار کے روز دی گلادکوف نے سوشل میڈیا پر یوکرین کے حملے کی اطلاع دیتے ہوئے لکھا "مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 21 ہو گئی ہے، جن میں سے تین بچے ہیں۔ 110 افراد مختلف درجے کی شدت کے ساتھ زخمی ہوئے، جن میں 17 بچے بھی شامل ہیں۔ آج تک 30 عمارتوں، 344 اپارٹمنٹس، تین نجی گھروں، کاروبار اور سماجی سہولیات میں نقصانات کی نشاندہی کی گئی ہے۔"
روسی وزارت دفاع کی رپورٹ کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب یوکرین کی مسلح افواج کی جانب سے بیلگورود اور اطراف کے علاقے پر گولہ باری کی گئی۔ وزارت نے کہا کہ فضائی دفاعی نظام نے ہفتے کے روز راکٹوں اور زیادہ تر گولوں کو روک دیا اور جمعہ کی رات بیلگورود کے علاقے میں 13 راکٹوں کو تباہ کر دیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل جمعہ کو روس نے یوکرین کے مختلف شہروں میں شدید بمباری کی تھی جس میں تقریباً 40 افراد ہلاک ہوگئے۔ روس کا یہ حملہ 2022 میں شروع ہوئی اس جنگ کے بعد سے اب تک کا سب سے شدید حملہ مانا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہماری جنگ بھی آپ کی ہے، یوکرینی صدر زیلنسکی کی وائٹ ہاؤس سے مزید امداد کی اپیل