طرابلس: لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں خونریز تنازعے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 16 ہو گئی ہے اور 34 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔طرابلس کی ایمبولینس اور ایمرجنسی سروسز کے ترجمان اسامہ علیک نے یہ اطلاع دی۔clashes between Libyan armed groups
طرابلس میں ایک گروپ کے ایک رکن کی حراست پر جمعہ کو خونریز جھڑپ ہوئی۔ طرابلس میں تنازع کے بعد قومی اتحاد کی حکومت کے سربراہ عبدالحمید ذبیح نے وزیر داخلہ خالد مازن کو برطرف کردیا۔ مازن کی جگہ وزیر بلدیات بدر الدین الصادق الطومی قائم مقام وزیر داخلہ ہوں گے۔
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں حریف ملیشیا کے درمیان لڑائی میں جمعہ کو کم از کم 16افراد ہلاک ہو گئے، شہر کی ایمرجنسی سروسز نے اس طرح بتایا ایمرجنسی سروسز کے ترجمان اسامہ علی نے بتایا کہ متاثرین میں سے تین، جن میں ایک 12 سالہ بچہ بھی شامل ہے، عام شہری تھے۔ مزید 34 افراد زخمی ہوئے۔
شمالی افریقی ملک تقریباً ایک دہائی کی پرتشدد خانہ جنگی کے بعد نسبتاً امن کے دور کا سامنا کر رہا ہے۔یہ واضح نہیں تھا کہ آیا یہ لڑائی دونوں حکومتوں اور ان سے منسلک ملیشیاؤں کے درمیان جاری سیاسی دشمنیوں سے منسلک تھی۔