روس اور یورین کے درمیان 44 دنوں سے جنگ جاری ہے، روس کی فوج نے آج یعنی جمعہ کے روز یوکرین کے کراماتورسک میں واقع ریلوے اسٹیشن پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہوگئے۔ ایک انٹیلی جنس اہلکار نے بتایا ہے کہ ریلوے اسٹیشن پر روسی میزائل حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 35 ہو گئی ہے، جن میں چار بچے بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈونیٹسک کی علاقائی فوجی انتظامیہ کے سربراہ پاولو کیریلینکو نے کہا ہے کہ ’’روسی فاشسٹوں نے اسکندر کلسٹر ہتھیاروں سے کراماتورسک میں ریلوے اسٹیشن پر حملہ کیا ہے۔ جائے وقوعہ پر کام کرنے والی پولیس اور امدادی ٹیموں نے درجنوں ہلاکتوں اور زخمیوں کی اطلاع دی ہے۔"
پاولو کیریلینکو نے مزید کہا کہ میزائل حملے کے وقت اسٹیشن پر ہزاروں لوگ موجود تھے، کیونکہ ڈونباس کے رہائشیوں کو یوکرین کے محفوظ علاقوں میں منتقل کیا جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ روسی فوج "بہت اچھی طرح سے واقف تھی کہ وہ کہاں نشانہ بنا رہے ہیں اور وہ کیا چاہتے ہیں، وہ خوف و ہراس کے بیج بونا چاہتے ہیں، وہ زیادہ سے زیادہ شہریوں کو لے جانا چاہتے ہیں۔ اس سے قبل، کیریلینکو نے اطلاع دی تھی کہ جمعرات کو ووہلیڈر سے بس کا انخلاء روسی گولہ باری کے دوران کیا گیا تھا اور سلوواکیہ کے قریب کروز میزائل حملے نے انخلاء کی تین ٹرینوں کی روانگی کو عارضی طور پر روک دیا تھا۔