سعودی عرب کے شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کو امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی پر مبارکباد دی۔
سعودی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت ان کی کامیابی اور امریکی عوام کے لئے مزید ترقی اور خوشحالی کی خواہش مند ہے۔
بادشاہ اور ولی عہد شہزادہ نے نائب صدر منتخب ہونے والی کملا ہیرس کو بھی مبارکباد پیش کی۔
شاہ سلمان نے دونوں 'دوست' ممالک کے مابین موجود واضح قریبی تاریخی تعلقات کی تعریف کی۔ جس کو دونوں فریق تمام شعبوں میں مستحکم اور ترقی کے خواہاں ہیں۔
خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک کے سربراہان مملکت اور دیگر مسلم ممالک کے رہنماؤں نے بھی جو بائیڈن کو مبارکباد پیش کی۔
مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے کہا کہ 'مصر دونوں ممالک اور عوام کے مفاد میں مصر اور امریکہ کے مابین اسٹریٹجک دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کا منتظر ہے'۔
اردن کے شاہ عبداللہ نے کہا ہے کہ 'میں امن، استحکام اور خوشحالی کے ہمارے مشترکہ مقاصد کے مفاد میں اردن اور امریکہ کے مابین ٹھوس تاریخی شراکت داری کو مزید آگے بڑھانے پر آپ کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں'۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے بائیڈن سے فلسطینیوں اور واشنگٹن کے مابین تعلقات کو مستحکم کرنے کا مطالبہ کیا۔
بائیڈن جو 20 نومبر کو 78 سال کے ہوں گے، وہ وائٹ ہاؤس کے لئے منتخب ہونے والے اب تک کے سب سے بزرگ شخص ہیں۔ کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے جونیئر سینیٹر کملا ہیرس پہلی خاتون صدر ہیں، جو پہلی جنوبی ایشیائی اور افریقی نژاد امریکی ہیں جو نائب صدر منتخب ہوئے ہیں۔
اسی دوران امریکہ کے سابق صدر جارج ڈبلیو بش نے کہا کہ انہوں نے بائیڈن سے بات کی ہے اور ان کی فتح پر مبارکباد دی ہے۔
بش نے کہا ہے کہ 'اگرچہ ہمارے درمیان سیاسی اختلافات ہیں، لیکن میں جانتا ہوں کہ جو بائیڈن ایک اچھے آدمی ہیں۔ جنھوں نے ہمارے ملک کی قیادت کو اور مضبوط کیا ہے'۔
'امریکی عوام کو اعتماد ہوسکتا ہے کہ یہ انتخاب بنیادی طور پر منصفانہ رہا اور اس کے ذریعہ امریکہ کی سالمیت کو برقرار رکھا جائے گا'۔
- مسلم ممالک کے ضمن میں نو منتخب امریکی صدر کا رویہ:
اس سب کے باوجود مسلم ممالک کے ضمن میں نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کا رویہ کیا ہوسکتا ہے؟
صدر منتخب ہونے سے قبل بائیڈن نے کہا کہ وہ پیرس موسمیاتی معاہدے میں دوبارہ شامل ہوں گے۔ اسی طرح متعدد مسلم اکثریتی ممالک کے مسافروں پر پابندی کے خاتمے کے ایگزیکٹو احکامات پر دستخط کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
جو بائیڈن عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سے ڈونلڈ ٹرمپ کے انخلاء کو مسترد کرنے اور امریکہ میں مقیم تارکین وطن کی حفاظت کے پروگرام پر بھی زور دیتے ہیں۔
بائیڈن کے ایک مشیر نے کہا کہ وہ اقتدار سنبھالنے کے بعد جلد ہی ان منصوبوں پر عمل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان (ایم بی ایس) کو ڈونالڈ ٹرمپ کا قریبی ساتھی مانا جاتا ہے۔ اس کے باوجود بھی انھوں نے جو باٹیڈن کو مبارکباد دی۔
سنہ 2016 میں اس وقت کے منتحب کردہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوئس میں قدم رکھتے ہی مسلم ممالک کے عوام پر امریکہ میں داخلے پر پابندی کا اعلان کیا تھا، جس میں ایران، لیبیا، صومالیہ، شام اور یمن شامل ہیں، لیکن نئے صدر کا رویہ کیا ہوگا؟ اس سلسلے میں کسی حتمی رائے کا اظہار نہیں کیا جاسکتا۔