اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گٹیریئس نے یمن پر سعودی زیر قیادت اتحادی افواج کے حملے کی شدید مذمت UN Condemns Strike on Yemen Prison کی۔ اس حملے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق شمال مغربی یمن میں حوثی باغیوں Houthi Rebels in Yemen کے مضبوط علاقہ صعدہ میں باغیوں کے کئی ٹھکانے تباہ ہوگئے۔ گٹیریئس نے حملے کو روکنے پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ’’سیکرٹری جنرل تمام فریقوں کو یاد دلاتے ہیں کہ شہریوں اور شہری انفراسٹرکچر کے خلاف ہونے والے حملے بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ممنوع ہیں۔ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت تمام فریقوں کو ان کی ذمہ داریوں کی یاد دلاتے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ شہریوں کو فوجی کارروائیوں سے پیدا ہونے والے خطرات سے محفوظ رکھا جائے۔ مساوات، امتیاز اور احتیاط کے اصولوں پر عمل کیا جائے۔‘‘
بیان میں مزید کہا گيا، ’’وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت تمام فریقوں کو ان کی ان ذمہ داریوں کی یاد دہانی کراتے ہیں کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ عسکری کارروائیوں سے پیدا ہونے والے خطرات سے عام شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور اس معاملے میں تناسب کے مطابق احتیاطی اصولوں پر عمل کیا جائے۔‘‘
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے احتساب کو یقینی بنانے کے لیے ان واقعات کی فوری، موثر اور شفاف تحقیقات پر بھی زور دیا ہے۔
جبکہ سعودی قیادت والے اتحاد نے واضح کیا ہے کہ اس نے شمالی یمن کے صعدہ صوبے میں کسی جیل پر کوئی فضائی حملہ نہیں کیا ہے۔
یمن کے حوثی باغیوں نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ سعودی قیادت والے اتحاد نے صعدہ صوبے میں ایک جیل پر فضائی حملہ کیا جس میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔