اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ 'غزہ پٹی میں فلسطینیوں کے عسکریت پسندوں کے ذریعہ دو راکٹ فائر کیے گئے، جس سے جنوبی اسرائیل کے حصے میں زوردار دھماکے کی آوازیں سنی گئیں'۔
اسرائیلی ذرائع کے مطابق یہ راکٹ کھلے علاقوں میں داغے گئے، جس سے کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا اور کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔
اس حملے کے بعد کسی اسرائیلی رہنما کا فوری طور پر رد عمل سامنے نہیں آیا، حالانکہ اسرائیلی فوج عام طور پر غزہ میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں سے راکٹ فائر کا جواب دیتی رہتی ہے۔
گذشتہ کئی برسوں سے متعدد تصادم کے بعد اسرائیل اور غزہ کے درمیان حالیہ مہینوں میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل اسرائیل نے بھی غزہ پر کئی حملے کیے تھے جس میں جانی نقصان بھی ہوا تھا۔
اس طرح کے حملے اسرائیل کے حالیہ متنازع فیصلے کے بعد سے بڑھے ہیں اور دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کو فلسطین کا ایک ذرہ نہیں لینے دیں گے: حماس
اس کے بعد سے دونوں علاقوں میں تناؤ بڑھتا ہی جارہا ہے کیونکہ اسرائیلی وزیراعظم بینجامن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ 'وہ امید کرتے ہیں کہ وہ مغربی کنارے (ویسٹ بنک) میں اسرائیلی زیر قبضہ اراضی پر قبضہ کرنا شروع کردیں گے'۔